کیا ایڈذ /HIV کا علاج ممکن ہے؟

کیا ایڈذ /HIV کا علاج ممکن ہے؟
ایک رپورٹ کے مطابق ‎ ڈیرہ غازی خان کے مختلف ہسپتالوں میں 2018 میں اب تک 2798 ایڈز یا HiV کے کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس علاقے میں7000 لوگ ‎ HIVکے مرض میں مبتلا ہیں۔ آخر کیوں؟ جاننے کے لیے دیکھیے نیادور کی ویڈیو۔ پورے جنوبی پنجاب میں ان کی تعداد 15000 تک ہو سکتی ہے۔ تاہم پورے جنوبی پنجاب میں اس کے علاج کا صرف ایک مرکز ہے جو کہ ڈیرہ غازی خان میں واقع ہے اور اس میں محض پانچ ڈاکٹر ہیں۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے مشیر محمد حنیف خان پتافی نے میڈیا کو بتایا کہ ایڈز کے بارے میں آگاہی کے ڈیسک پنجاب بھر کے ہسپتالوں میں موجود ہیں جو کہ مریضوں کو دوا دیتے ہیں۔ اور ایڈز کسی زمانے میں ناقابلِ علاج امراض سمجھے جاتے تھے۔ لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ اب اس انفیکشن کو دوا کے ذریعے قابو کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اس عمل میں بہت سی رکاوٹیں سامنے آتی ہیں۔ ان میں سے ایک تو یہ ہے کہ انسان اپنا ٹیسٹ کروائے اور یہ جانے کہ اس میں وائرس ہے دوسرا مسئلہ دوا تک مستقل رسائی کا ہے۔ اور تیسرا مسئلہ اس بیماری سے جڑا سماجی دھبہ ہے۔ ان رکاوٹوں کو دور کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پاکستان میں اس وقت 150000 HiV کے مریض موجود ہیں۔