اسد عمر اور شاہ محمود قریشی گرفتاری دے کر 'جیل بھرو' تحریک کا آغاز کریں گے

اسد عمر اور شاہ محمود قریشی گرفتاری دے کر 'جیل بھرو' تحریک کا آغاز کریں گے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر اور شاہ محمود قریشی گرفتاری دے کر 'جیل بھرو' تحریک کا آغاز کریں گے۔

پی ٹی آئی  کی معاشی عدم استحکام، پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر کریک ڈاؤن کے خلاف ’جیل بھرو تحریک‘ کا آغاز آج بروز بدھ 22 فروری سے لاہور سے ہو رہا ہے۔

پہلے مرحلے میں پارٹی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی، اسد عمر، سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ، سینیٹر ولید اقبال، سابق صوبائی وزیر مراد راس سمیت 200 کارکنان گرفتاری دیں گے۔

پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق حکومت نے گرفتاریوں سے انکار کیا تو پی ٹی آئی رہنما اور کارکنان مال روڈ چیئرنگ کراس پر دھرنا دیں گے۔

دوسری جانب پنجاب میں نگران حکومت نے جیل بھرو تحریک کے حوالے سے حکمت عملی طے کر لی ہے جس کے تحت صوبائی دارالحکومت میں سات دن کے لئے دفعہ 144 نافذ، اہم شاہراہوں پر احتجاج اور دھرنوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کو متحرک کر دیا ہے۔

گزشتہ روز نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک پر مشاورت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کارکن اور رہنما قانون کے خلاف جائیں تو گرفتار کیا جائے گا۔ حکومت نے رضاکارانہ گرفتاری دینے والے کارکنوں کو گرفتار نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

نگران حکومت نے میانوالی اور ڈیرہ غازی خان کے جیل حکام کو الرٹ رہنے اور امن و امان کی صورت حال کو ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایات بھی کر دی ہیں۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 17 فروری کو ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کے دوران 22 فروری بروز بدھ سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا حکومت ہمیں جیلوں میں ڈالنے سے ڈرا رہی ہے۔جب ہم جیل بھرو تحریک شروع کریں گے تو ان کے پاس جیلوں میں جگہ کم پڑ جائے گی۔