وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے 3 ناموں پر غور

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں 3 جماعتی مخلوط حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے بلوچستان کی وزارت اعلیٰ کیلئے حتمی نام آئندہ 24 گھنٹوں میں سامنے آئے گا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے 3 ناموں پر غور

پیپلز پارٹی نے بلوچستان میں حکومت سازی کیلئے مشاورت مکمل کرلی۔   پیپلز پارٹی نے بلوچستان کی وزارت اعلیٰ کیلئے تین ناموں پر غور کیا جن میں صادق عمرانی، ثناء اللّٰہ زہری اور سرفراز بگٹی کے نام شامل ہیں۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ مطابق بلوچستان میں گورنر کی نامزدگی کیلئے صوبے میں پرانے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بلوچستان میں 3 جماعتی مخلوط حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔  پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور بلوچستان عوامی پارٹی حکومت کا حصہ ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق جمیعت علمائے اسلام، نیشنل پارٹی، بی این پی اور  بی این پی عوامی کے اپوزیشن میں بیٹھنے کا امکان ہے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے بلوچستان کی وزارت اعلیٰ کیلئے حتمی نام آئندہ 24 گھنٹوں میں سامنے آئے گا۔

ذرائع کے مطابق بلوچستان میں سپیکر شپ مسلم لیگ ن جبکہ ڈپٹی سپیکر شپ پیپلز پارٹی کو ملے گی۔

اس حوالے سے بتایا جارہا ہے کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی کو 6 اور مسلم لیگ ن کو 7 وزارتیں ملنے کا امکان ہے جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کا ایک وزیر اور ایک مشیر ہوگا۔

بلوچستان میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سے 2بھی مشیر لیے جائیں گے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

واضح رہے کہ پاکستان میں حالیہ عام انتخابات کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے منگل 20 فروی کی رات حکومت سازی کے لیے اتحاد پر اتفاق کیا اور شہباز شریف وزیراعظم جبکہ آصف زرداری صدر مملکت کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔

دونوں سیاسی جماعتوں کے قائدین کی ملاقات کے دوران حکومت سازی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس دوران اقتدار کا فارمولا طے کر لیاگیا۔ آصف علی زرداری کو صدر مملکت بنانے اور وزیر اعظم کا منصب شہباز شریف کو دینے پر اتفاق کیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی مسلم لیگ ن اور سینیٹ کی چیئرمین شپ پیپلز پارٹی کو دینے کا فیصلہ ہوا۔

پاکستان پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی۔ مذاکرات میں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی پیپلز پارٹی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مسلم لیگ ن، گورنر پنجاب اور خیبرپختونخوا پیپلز پارٹی، گورنر سندھ اور بلوچستان مسلم لیگ ن کا لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مرکز کی طرز پر بلوچستان میں اتحادی مخلوط حکومت کا حصہ ہوں گے۔ مسلم لیگ ن وزیر اعلیٰ بلوچستان کا عہدہ پیپلز پارٹی کو دینے پر رضا مند ہو گئی۔ بی اے پی بھی اتحاد کا حصہ ہوگی۔سپیکر بلوچستان بی اے پی سے ہو گا۔