مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ 2008 میں بھی شریف برادران کو ناہل قرار دیا گیا تھا لیکن صرف دو مہینوں میں نااہلی ختم ہو گئی تھی، اس مرتبہ 30 دنوں میں ختم ہو جائے گی۔
یہ دعویٰ انہوں نے اب تک نیوز کے پروگرام ''ٹو نائٹ ود فریحہ'' میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف وطن واپس آئیں گے اور چوتھی بار وزیراعظم بنیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد آنے کے چانسز کم ہیں۔ تاہم اگر عمران خان کے خلاف پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد کو پیش کیا گیا تو ن لیگ اس کا ساتھ دے گی لیکن کسی عبوری سیٹ اپ کا حصہ نہیں بنے گی۔ ہم نہ ڈیل چاہتے نہ ڈھیل بلکہ صاف اور شفاف آزادانہ انتخابات چاہتے ہیں۔
انہوں نے حکومت کو نااہلوں کا ٹولہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ناصرف ملکی معیشت کا سواد کیا گیا بلکہ سیاسی رواداری کو بھی برباد کرکے رکھ دیا گیا ہے۔ یہ حکومت ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے جا رہی ہے۔ ان کا حشر برا ہونا چاہیے۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اس حکومت کا جو حشر ہونا ہے، میں تو وہ دیکھنے کے انتظار میں ہوں۔ ان کو جوتے پڑنے چاہیں۔ ان کو پتا چلنا چاہیے کہ انہوں نے ملک کیساتھ کیا کر دیا ہے۔
رانا ثناء نے کہا کہ یہ تو ایسی حکومت ہے جن کے اپنے نمبر ہی ان کے منہ کے اوپر لان تان کررہے ہیں، بلکہ پھٹ پڑے ہیں۔ یہ حکومت ایسی نکمی ہے۔ سیاسی جماعت تو ہے ہی نہیں، اس نے سازش کے تحت ملک پر قبضہ کیا۔ اگر 73 کے آئین سے ہٹ کر کوئی نظام لایا گیا تو ملک ٹوٹ جائے گا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ انتخابی سال جیسے جیسے قریب آتا ہے، اس میں حکومت کا حال دھوبی کے کتے والا ہی ہوتا ہے، نہ گھر کا نہ گھاٹ کا، نہ وہ اپوزیشن ہوتا ہے نہ وہ گورنمنٹ ہوتا ہے۔ اس آخری سال میں کوئی سنتا نہیں ہے۔ سارے لوگ کنارہ کشی اختیار کر رہے ہوتے ہیں۔