محسن نقوی کو چیئرمین پی سی بی مقرر کرنے کا فیصلہ

محسن نقوی نے کہا کہ کوشش کروں گا کرکٹ کے معاملات کو بھی تیزی سے حل کروں۔ کرکٹ میں اصلاحات بہت ضروری ہیں۔ ملک کی خدمت کے لیے جو رول ملا اسے پورا کروں گا۔ اپنی کابینہ میں بھی ایک کرکٹر کو وزیر بنایا۔

محسن نقوی کو چیئرمین پی سی بی مقرر کرنے کا فیصلہ

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کا چیئرمین مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ذکا اشرف کی جگہ محسن نقوی کو پی سی بی میں نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محسن نقوی کو بورڈ آف گورنرمیں بطور پیٹرنز نمائندہ نامزد کیا جائے گا۔ محسن نقوی اس وقت پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ بھی ہیں۔

وزیر اعظم نے محسن نقوی کو چیئرمین پی سی بی نامزد کرنے کا فیصلہ ہے اور ذکا اشرف کا استعفی منظور کر لیا ہے۔

وزارت بین الصوبائی رابطہ محسن نقوی کی نامزدگی کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔

صحافی نے محسن نقوی سے سوال کیا کہ آپ کو چیئرمین پی سی بی لگایا جا رہا ہے؟ جس پر انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ کیا واقعی مجھے چیئرمین پی سی بی لگایا جا رہا ہے۔

انہوں نے سر ہلا کر چیئرمین پی سی بی سےمتعلق تصدیق کی اور کہا کہ کوشش کروں گا  کرکٹ کے معاملات کو بھی تیزی سے حل کروں۔ کرکٹ میں اصلاحات بہت ضروری ہیں۔ ملک کی خدمت کے لیے جو رول ملا اسے پورا کروں گا۔ اپنی کابینہ میں بھی ایک کرکٹر کو وزیر بنایا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

واضح رہے کہ وزیراعظم کی جانب سے براہ راست چیئرمین پی سی بی کو منتخب نہیں کیا جاسکتا۔ نمائندے کی تقرری کے بعد پی سی بی کا گورننگ بورڈ ووٹنگ کے ذریعے چیئرمین کا انتخاب کرتا ہے۔

قواعد کے مطابق موجودہ وزیراعظم پی سی بی کے سرپرست ہیں جو پہلے ہی محسن نقوی کی نامزدگی کی منظوری دے چکے ہیں۔

پی سی بی کا گورننگ بورڈ 10ارکان پر مشتمل ہے اور امکان ہے کہ محسن نقوی، ذکا اشرف کی خالی کردہ جگہ پر کام کریں گے۔

بورڈ کا رکن بننے کے بعد نقوی پی سی بی کے چیئرمین کے لیے الیکشن لڑ سکیں گے۔تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ نقوی کب پی سی بی کا حصہ بنیں گے کیونکہ وہ اب بھی پنجاب کے وزیراعلیٰ ہیں۔

واضح رہے کہ 2013 میں   پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے نجم سیٹھی کو پی سی بی کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ نگران حکومت کی جانب سے ذکا اشرف کو اہم معاہدوں پر دستخط کرنے سمیت کرکٹ بارے بڑے فیصلے کرنے سے روک دیا گیا تھا جس پرانہوں نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کے عہدے سے استعفی دیتے ہوے اپنا استعفی نگران وزیراعظم کو بھجوایا تھا۔