ممبر قومی اسمبلی محسن داؤڑ کو الفرقان تنظیم کی جانب سے دھمکی آمیز پمفلٹ موصول

ممبر قومی اسمبلی محسن داؤڑ کو الفرقان تنظیم کی جانب سے دھمکی آمیز پمفلٹ موصول
اسلام آباد: شمالی وزیرستان سے ممبر قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ مومنٹ کے سرکردہ راہنما محسن داؤڑ داؤڑ کو چند روز قبل الفرقان نامی تنظیم کی جانب سے دھمکی آمیز پمفلٹس موصول ہوئے جس میں ان کو تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ مختلف مسائل پر بات کرنا بند کر دیں ورنہ وہ اپنی زندگی کا پھر خود ذمہ دار ہوگا۔ 19 جولائی کو الفرقان نامی تنظیم کی جانب سے جو پمفلٹس جاری ہوئے ہیں وہ تنظیم کے مونوگرام اور امیرالمجاہدین کے دستخط سے جاری ہوئے ہیں جس میں محسن داؤڑ سمیت قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے دیگر ملکان کے نام بھی شامل ہیں۔



محسن داؤڑ کو جاری کیا گیا ایک پمفلٹ جو نیا دور میڈیا کے ساتھ موجود ہے میں کہا گیا ہے کہ وزیرستان میں وہ مشران اور ملکان اب موجود نہیں جن پر لوگ فخر کرتے تھے اور اب محسن داؤڑ، ملک نصراللہ خان مداخیل سمیت دوسرے کمیٹی کے ملکان ہیں جن کی رپورٹس آ رہی ہیں کہ انھوں نے غریبوں کا حق کھانے میں حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

پمفلٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ محسن داؤڑ زنا کے واقعات کو غیرت کا نام دیے رہے ہیں اور دوسری طرف مسیحیوں کے لئے چرچ تعمیر کر رہے ہیں کیونکہ یہ سب فاسقین ہیں اور اگر انھوں نے ایسے واقعات سے اجتناب نہیں کیا تو نتائج خطرناک ہوں گے کیونکہ ایسے فاسقین کا خاتمہ کریں گے۔ پمفلٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ محسن داؤڑ سمیت دیگر لوگ گفتگو میں احتیاط کریں اور جرگوں میں ہمارے سامنے نہ آئیں کیونکہ اس کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔

الفرقان تنظیم کی جانب سے جاری ہونے والے دھمکی آمیز پمفلٹس پر محسن داؤڑ نے کہا کہ ہمیں دھمکایا جا رہا ہے کیونکہ یہ پمفلٹس مختلف جگہوں پر تقسیم ہوئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت کو بار بار خبردار کیا کہ شمالی وزیرستان میں دہشگرد تنظیمیں دوبارہ سے منظم ہو رہی ہیں مگر حکومت کی جانب سے کوئی قدم نہیں اُٹھایا گیا۔ محسن داؤڑ نے مزید کہا کہ پشتون علاقوں میں دہشتگرد تنظیمیں دوبارہ سے منظم ہو رہی ہیں مگر میں یہ واضح کرتا چلوں کہ میری جدوجہد جاری رہے گی۔ اور اس جدوجہد میں میری جان بھی حاضر ہے۔

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔