تفصیلات کے مطابق پی ٹی ایم کے رہنما و رکن قومی اسمبلی محسن داؤڑ نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے بشریٰ گوہر، افرسیاب خٹک اور فرحت اللہ بابر کے ہمراہ پشاور ہائی کورٹ میں دسویں این ایف سی کی ترکیب کو چیلنج کیا ہے۔
محسن داؤڑ نے اپنی ٹویٹ میں دسویں این ایف سی کمیشن کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔
Today, me along with @BushraGohar, @a_siab & @FarhatullahB filed a petition at the Peshawar High Court to challenge the ToR’s and composition of the 10th NFC. The 10th NFC is unconstitutional & aims to undo the gains in national cohesion achieved through the 18th Amendment.
— Mohsin Dawar (@mjdawar) July 9, 2020
اس حوالے سے پی ٹی ایم رکن احسن داؤڑ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کے لیے این ایف سی کے نئے ٹی آر اوز بنائے گئے، صوبائی حصہ کم کرنے کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
Step to roll back 18th amendment by making new NFC ToR’s & decreas in provincial share is challenged in PHC by @mjdawar, @a_siab, @BushraGohar & @FarhatullahB. Every effort made by both puppets & puppeteers must be confront which destabilise & weakens the federation.
— Ahsan Dawar (@aj_dawar) July 9, 2020