'سپریم کورٹ فوجی عدالتوں کا مقدمہ اگلے چیف جسٹس پر ڈالنا چاہ رہی ہے'

'سپریم کورٹ فوجی عدالتوں کا مقدمہ اگلے چیف جسٹس پر ڈالنا چاہ رہی ہے'
فوجی عدالتوں والے مقدمے میں سپریم کورٹ کے پاس دو ہی آپشن ہیں کہ یا تو اجازت دیں یا منع کر دیں مگر اس میں تیسرا آپشن بنچ کی جانب سے دیا جا رہا ہے کہ جن لوگوں کا ٹرائل کرنا ہے انہیں رائٹ آف اپیل دے دیں جس کی کوئی منطق نہیں نظر آتی۔ غالباً یہ اس مقدمے میں وقت لینے اور دینے کا حربہ ہے اور لگتا ہے ججز یہ کیس اگلے چیف جسٹس پر ڈالنا چاہ رہے ہیں۔ یہ کہنا ہے رپورٹر عمران وسیم کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے ضیغم خان نے کہا کہ ہم خیال ججز اور ان کے دیگر ہم خیال اگر عمران خان کو ریلیف نہ دیتے تو عمران خان اس نوبت تک نہ پہنچتے۔ ان ساری رعایتوں کا عمران خان کو نقصان ہوا اور اسی زعم میں انہوں نے لائن کراس کر لی۔ اس وقت بہت سارے مقدمات ایسے ہیں جو عمران خان کے لئے مصیبت بن چکے ہیں۔

وقار ستی کا کہنا تھا کہ اس وقت سیاسی رہنماؤں سمیت کوئی بھی وثوق سے نہیں بتا سکتا کہ عام انتخابات کب ہوں گے کیونکہ یہ فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔ کوشش ہو رہی ہے نگران وزیر اعظم کسی ایسے شخص کو لگایا جائے جو معیشت کا ماہر ہو، خارجہ پالیسی کو سمجھتا ہو اور علاقائی سکیورٹی کے مسائل پر بھی اس کی نظر ہو۔

میزبان مرتضیٰ سولنگی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔