اسلام آباد ہائیکورٹ میں مقدمے کے اندراج کے لئے کیس کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سنتھیا رچی نے کہا کہ میرے ساتھ 2011 میں جو کچھ ہوا اس متعلق امریکی سفارتخانے کے ذریعے آگاہ کر دیا تھا اور میں اب بھی امریکن سٹیزن سروسز کے ساتھ رابطے میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جس شخص نے مجھ پر حملہ کیا وہ پی پی دور میں ملک کا طاقت ور شخص تھا مگر پاکستانی حکام کو اس واقعے کے بارے میں بتانا بےسود تھا۔
اپنی ٹوئٹ پر ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر سے متعلق باتیں مجھے اس وقت کے وزیرداخلہ رحمان ملک نے بتائیں لیکن میرے ٹوئیٹ کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا پیش کیا گیا حالانکہ اس کا مقصد کسی بھی فرد بالخصوص مرنے والی خاتون کی بےعزتی کرنا نہیں تھا۔