مفتی عزیز الرحمن کا دفاع کرنے والے مفتی اسماعیل طورو گرفتار کر لیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق مفتی عزیز الرحمن کی حمایت کرنے اور گستاخانہ کلمات ادا کرنے والے مفتی اسماعیل طورو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق تھانہ رتہ امرال میں محمد اسماعیل طورو کے خلاف دفعہ 298 اے کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ملزم کو آئندہ عدالت میں پیش کرکے قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ملزم کی جانب سے طالب علم کے ساتھ زیادتی کرنے والے مفتی عزیز الرحمن کا دفاع کیا گیا تھا۔ مفتی عزیز الرحمن کا دفاع کرتے ہوئے انھوں نے کچھ گستاخانہ کلمات بھی ادا کیے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اور اب پولیس نے کو گرفتار کر لیا ہے۔پولیس کے مطابق مزید کاروائی قانون کے مطابق عمل میں لائی جائے گی۔
دوسری جانب طالبعلم سے زیادتی میں ملوث ملزم عزیز الرحمان نے اعتراف جرم کرلیا۔پولیس کے مطابق عزیز الرحمان نے دوران تفتیش اعتراف جرم کیا اور ملزم نے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔پولیس کے مطابق ملزم نے بیان میں کہا یہ ویڈیو میری ہی ہے جو صابر شاہ نے چھپ کر بنائی، طالبعلم صابر کو پاس کرنے کا جھانسہ دے کر ہوس کا نشانہ بنایا اور ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خوف اور پریشانی کا شکار ہوگیا تھا۔
ملزم عزیز الرحمان نے اعترافی بیان میں کہا کہ بیٹوں نے صابر شاہ کو دھمکایا اور اسے کسی سے بات کرنے سے روکا، صابر شاہ نے منع کرنے کے باوجود ویڈیو وائرل کردی، میں مدرسہ چھوڑنا نہیں چاہتا تھا اس لیے ویڈیو بیان جاری کیا جب کہ مدرسے کے منتظمین اور مہتمم ویڈیو کے بعد مدرسہ چھوڑنے کا کہہ چکے تھے۔