انسداد دہشت گردی عدالت نے عسکری ٹاور حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن اور دوہری شہریت رکھنے والی نامور فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں گلبرگ میں عسکری ٹاور میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ خدیجہ شاہ نے اپنے وکیل کی وساطت سے ضمانت دائر کی تھی۔
اے ٹی سی کے جج اعجاز احمد بٹر نے خدیجہ شاہ کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی۔
علاوہ ازیں عدالت نے جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کیس میں فہمیدہ بیگم کی درخواست ضمانت بھی خارج کر دی۔
یاسمین راشد کی درخواست عدم پیروی اور اعجاز چوہدری کی عسکری ٹاور حملہ کیس میں درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی گئی۔
عدالت نے جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کیس میں 6 ملزمان کی ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔
ملزمان میں علی نواز ایڈووکیٹ، سجاول علی خان، علی احمد، زاہد پرویز، کاشف محمود اور مکرم طاہر شامل ہیں۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت گلبرگ تھانے میں گاڑیوں کو جلانے کے مقدمے میں شبنم جہانگیر، نیئر عرفان، محمد عثمان اور شعیب لطیف سمیت 23 ملزمان کی ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔
واضح رہے نو مئی کو پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی نیب کے ہاتھوں مبینہ کرپشن کیسز میں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ جن کے دوران آرمی تنصیبات پر حملوں کے ساتھ ساتھ دیگر قومی ونجی املاک کو بھی جلایا گیا تھا۔
لاہور میں جناح ہاؤس پر حملہ کیس میں مبینہ طور پر ملوث افراد میں سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بیٹی اور سابق آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ کی نواسی خدیجہ شاہ بھی شامل ہیں۔ جن کے پاس امریکی شہریت بھی ہے۔
کہ لاہور کے تھانہ گلبرگ کی پولیس نے خدیجہ شاہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ خدیجہ شاہ نے 23 مئی کو خود کو پولیس کے حوالے کیا تھا اور اگلے ہی دن پولیس نے انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے ان کا ریمانڈ حاصل کیا تھا۔ جس کے بعد سے وہ جیل میں ہیں۔