چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ میں پی ڈی ایم جماعتوں سے مذاکرات کرنے اور سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہوں اور میرے اوپر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو بھی ملک کی خاطر معاف کرنے کے لیے تیار ہوں۔
تفصیلات کے مطابق سول سوسائٹی نمائندے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو کثیر الجماعتی کانفرنس میں شرکت کے لئے دعوت دینے گئے تھے۔ عمران خان نے ملک میں عام انتخابات کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے مشترکہ لائحہ عمل کے لئے کانفرنس کے انعقاد کی تجویز کی حمایت کردی۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے بھی پیش رفت کی تصدیق کی۔
سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنماوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں سول سوسائٹی کے نمائندے امتیاز عالم نے بتایا کہ عمران خان حریف سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے پر راضی ہوگئے ہیں۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عام انتخابات پربات چیت ہونی چاہیے۔ انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ سینئر صحافیوں نے عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ جس میں میڈیا سینئر نمائندگان نے عام انتخابات پر آل پارٹیزکانفرنس کی تجویزدی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے صحافیوں کی تجویز کی حمایت کی ہے۔
https://twitter.com/PTIofficial/status/1638191728858394626?s=20
شناخت ظاہر کرنے سے گریز کرتے ہوئے ملاقات کرنے والے ایک رکن نے کہا کہ ’عمران خان کے ساتھ بھرپور مذاکرہ ہوا جو پہلے تمام اسٹیک ہولڈر کے لیے سخت مؤقف رکھتے تھے۔ انہوں نے ایم پی سی میں شرکت سے قبل اعتماد سازی کے لیے اقدامات کا مطالبہ بھی کیا ہے‘۔
وفد مزید ایک گھنٹے سے زائد کی گفتگو کے بعد انہیں اس بات پر قائل کر پایا کہ انتخابی عمل کا وہ اکیلے اسٹیک ہولڈر نہیں ہیں۔ اعتماد سازی کے لیے اقدامات کے جواب میں وفد نے پی ٹی آئی سربراہ کو یاد دہانی کروائی کہ سول سوسائٹی صرف ’سیاسی مذاکرات کے لیے ایک ثالث‘ ہے اور سیاسی جماعتوں کو اس طرح کے اختلافات دور کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم عمران خان سے مذاکرات کے لئے اسی صورت راضی ہو گی اگرعمران خان سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ماضی میں عمران خان سے مذاکرات کی کوششیں ہمیشہ ناکام رہی ہیں۔عمران خان سیاسی مخالفین کے ساتھ بیٹھنے کو شرمندگی کا باعث سمجھتے ہیں۔