متحدہ عرب امارات نے غیر ملکیوں کو مستقل رہائش فراہم کرنے کی سکیم کا اعلان کر دیا ہے جس کا مقصد دولت مند اور ہنرمند افراد کو تیل کی دولت سے مالامال خلیجی ملک کی جانب راغب کرنا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اس سکیم کا اعلان دبئی کے وزیراعظم شیخ محمد بن راشدالمکتوم نے گزشتہ روز کیا۔ انہوں نے کہا، گولڈن کارڈ پروگرام غیر ملکی سرمایہ کاروں، غیرمعمولی ذہین افراد جیسا کہ ڈاکٹرز، انجینئرز، سائنس دانوں اور فنکاروں کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم نے مزید کہا، ہم چاہتے ہیں کہ ایسے افراد مستقل طور پر متحدہ عرب امارات میں آباد ہو جائیں۔
امیر دبئی نے کہا، پہلے مرحلے میں 68 سو سرمایہ کاروں کو متحدہ عرب امارات کی مستقل رہائش دی جا رہی ہے جو ملک میں ایک سو ارب درہم یا 27 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔
متحدہ عرب امارات کے اخبار، امارات ٹوڈے نے محکمہ امیگریشن و غیر ملکیوں کے رہائشی امور کے نگران ادارے کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر محمد المرعی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امیر دبئی کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے ملک میں مقیم ممتاز غیر ملکیوں کو گولڈن کارڈز کا اجرا شروع کر دیا گیا ہے اور یہ فیصلہ ملک کے بہترین مفاد میں کیا گیا ہے۔ اس سے ناصرف غیر ملکی سرمایہ کاروں کو احساس تحفظ حاصل ہو گا بلکہ باصلاحیت غیر ملکی شہری بھی متحدہ عرب امارات کی ترقی میں اپنا عملی کردار ادا کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی یہ سکیم کسی بھی خلیجی ملک کی جانب سے اپنی نوعیت کی پہلی سکیم ہے۔ اس سے قبل خلیجی ممالک غیر ملکیوں کو کفالہ نظام کے تحت صرف محدود مدت کے لیے ہی رہائشی پرمٹ جاری کرتے رہے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کی آبادی اس وقت 90 لاکھ سے زیادہ ہے جن میں سے 90 فی صد غیر ملکی ہیں۔ متحدہ عرب امارات عرب دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے اور حالیہ برسوں میں اس نے غیرمعمولی ترقی کی ہے۔