پی آئی اے کے طیارے ایئر بس 320 میں حادثے سے پہلے ہی فنی خرابی تھی، اہم انکشاف

پی آئی اے کے طیارے ایئر بس 320 میں حادثے سے پہلے ہی فنی خرابی تھی، اہم انکشاف
پی آئی اے کے طیارے ایئر بس 320 میں حادثے سے قبل ہی فنی خرابی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

اے آر وائی نیوز سے حاصل معلومات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہونے والے پی آئی اے کے طیارے میں حادثے سے قبل ہی فنی خرابی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ایئر بس میں پہلے سے ہی فنی خرابی تھی، انجینئر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے متعدد بار انتظامیہ کو خطوط لکھے گئے تھے، جن میں پرزے منگوانے کی درخواستیں دی گئی تھیں، لاہور سے ٹیک آف سے پہلے بھی اسی طیارے کے انجن میں خرابی پیدا ہوئی تھی۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پہنچ کر طیارے کا لینڈنگ گیئر نہ کھلنے کی تحقیقات ہو رہی ہیں، کسی طیارے کا لینڈنگ گیئر نہ کھلے تو اس کا انجن خرابی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، طیارے کا لینڈنگ گیئر نہ کھلنا اور دونوں انجن خراب ہونا سوالیہ نشان ہے۔

دوسری جانب طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایوی ایشن حکام کو طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ دے دی گئی، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ طیارہ لینڈنگ گیئر جام ہونے کے بعد پرندوں سے بھی ٹکرایا۔

رپورٹ کے مطابق لینڈنگ گیئر خراب ہونے پر پائلٹ طیارے کو لینڈنگ کیلئے نیچے لائے، اس دوران بدقسمت طیارے سے ایک سے زیادہ پرندے ٹکرا گئے، اسی دوران طیارے کے دونوں انجن جزوی طور پر بند ہوگئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے مطابق انجنوں سے کم طاقت ملنے کے سبب جہاز کی بلندی انتہائی کم ہوتی گئی اور کچھ ہی دیر میں جہاز اپنی بلندی برقرار نہ رکھ سکا، اس موقع پر پائلٹ نے 'مے ڈے' کی کال بھی دے دی۔

رپورٹ کے مطابق طیارہ رن وے پر پہنچنے سے پہلے ہی آبادی والے علاقے میں مکانات سے ٹکرا گیا، جس وقت طیارہ مکانات کی بالائی منزل سے ٹکرایا اس وقت وہ گلائیڈ کر رہا تھا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طیارہ گرنے سے پہلے بائیں جانب جھکا، پہلے طیارے کی دُم زمین سے ٹکرائی، طیارہ رہائشی مکانات پر گرا جس کی وجہ سے گھروں اور گلی میں کھڑی گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی میں پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے پر دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ وہ پی آئی اے طیارہ حادثے پر رنج و غم کا شکار ہیں اور جاں بحق مسافروں کیلئے دعاگو ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ طیارہ حادثے پر شدید دکھ اور صدمہ ہوا، پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک کراچی جارہے ہیں اور ان سے رابطےمیں ہوں۔ حادثے کی فوری طور پر انکوائری شروع کی جائے گی۔

وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔

دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پی آئی اے طیارہ حادثے پر افسوس کا اظہار کیا اور پاک فوج کو امدادی کارروائیوں میں سول انتظامیہ سے مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں طیارہ حادثے کی جگہ کا معائنہ کیا اور حادثے کے متاثرہ لوگوں کی فوری مدد کرنے کی ہدایت کی۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ زخمیوں کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہر کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی ہے۔

خیال رہے کہ لاہور سے کراچی آنے والا پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کا ائیربس 320 طیارہ ائیرپورٹ کے قریب لینڈنگ سے چند لمحات قبل ماڈل ٹاؤن کے علاقے جناح گارڈن کے رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا جس میں 91 مسافر اور عملے کے 7 افراد سوار تھے۔