معروف اینکر اور اے آر وائے نیوز کے پروگرام ’سرِ عام ‘ کے میزبان اقرار الحسن جو عوامی جرائم پر شو کرتے ہیں ایک دفعہ پھر تنقید کی ضد میں ہیں۔ گزشتہ روز اپنے پروگرام کے دوران ایک عوامی مقام پر انہوں نے ایک شخص کو تھپڑ مارا جس کے بعد ان پر شدید تنقید کی گئی۔ سوشل میڈیا اور سماجی حلقوں کی جانب سے ان کے اس اقدام کو بدمعاشی قرار دیا گیا۔
https://twitter.com/awaheedmurad/status/1396094762470477824
اس ویڈیو کے بعد پروگرام اینکر اقرارالحسن نے اپنے ٹوئٹر سے ایک ویڈیو بیان جاری کیا اور کہا کہ بارہ سالہ بچی کو باندھ کر اس کی برہنہ ویڈیو بنانے والے شخص کو میں نے تھپڑ کیوں مارا ؟ صرف وجہ بتا رہا ہوں، اپنے اس عمل کا دفاع نہیں کر رہا۔ یہ ویڈیو دیکھیں گے تو آپ کو اندازہ ہو گا کہ میری جگہ آپ ہوتے تو آپ بھی یہی کرتے، پھر بھی میرے ہاتھ اُٹھانے کا کوئی جواز نہیں۔ مجھے ندامت ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بچی کی ویڈیو کا ایک چھوٹا سا کلپ بھی شئیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں پورا کلپ نہیں چلا سکتا تاہم اس پورے واقعے کے حقائق ان کے پروگرام میں دکھا دئیے جائیں گے۔
https://twitter.com/iqrarulhassan/status/1396098103334297607
انہوں نے کہا کہ جس شخص کو انہوں نے تھپڑ مارا اس نے بارہ سالہ بچی کو باندھ کر اس کی برہنہ ویڈیو بنائی ، اسے تھپڑ مارتا اور تشدد کرتا رہا اور پکڑے جانے پر الزام لگایا کہ اس بچی نے میری گاڑی سے ڈیڑھ لاکھ روپے چوری کرنے کی کوشش کی جس کے بعد میں خود کو قابو میں نہیں رکھ سکا۔
انکا کہنا تھا مجھے معلوم تھا کہ یہاں موبائل فون سے ویڈیوز بن رہی ہیں تاہم میں ایک صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک انسان ہوں اور شاید اپنے غصے پر قابو نہیں پا سکا۔
اقرار الحسن نے کہا کہ میں اس عمل کا جواز پیش نہیں کر رہا، میرا یہ عمل غلط تھا ، غلط ہے اور ہمیشہ غلط رہے گا۔ اس بنیاد پر مجھے یا کسی اور کو حق نہیں پہنچتا کہ آئندہ کسی پہ ہاتھ اٹھائے۔ اس شخص نے جو کیا اس کی ایف آئی آر ہو چکی ہے۔ اس شخص پر اس سے قبل عورتوں کو بلیک میل کرنے اور اقدام قتل جیسی ایف آرز تھیں تاہم مجھ سے جو غلطی ہوئی میں اس کا قانونی طور پر سامنا کرنے کے لئے تیار ہوں۔