سابق وزیراعظم عمران خان نے ان کی حکومت گرانے میں نواز شریف کے ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی میں واضح ہو گیا ہے کہ مراسلہ حقیقی تھا۔ سپریم کورٹ اس کی اوپن سماعت کرے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب جنوری سے یہ سارا معاملہ شروع ہوا مجھے بھی خبریں آ رہی تھیں۔ سفارتخانوں نے ان لوگوں کو پہلا بلایا جو لوٹے تھے۔ سپریم کورٹ کو اس معاملے کی تحقیقات کرانی چاہیے تھی۔
عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کو یہ کام سپیکر کے استعفے کے وقت کرنا چاہیے تھا۔ ہم اب سپریم کورٹ سے سارے معاملے پر کھلی سماعت مانگتے ہیں۔ سازش اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتی جب تک میر جعفر اور میر صادق ملوث نہ ہوں۔ لندن میں بیٹھ کر نواز شریف نے سازش کی اور چھوٹا بھائی پاکستان میں اس کا حصہ تھا۔ نیشنل سیکیورٹی کونسل نے تسلیم کر لیا جو ہم نے کہا وہ درست تھا۔
https://twitter.com/PTIofficial/status/1517844106612928512?s=20&t=I6XbI4lMIwzlFtmsMs5EwA
ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد ہمارے اتحادی اور پارٹی ارکان ہمارے خلاف ہوگئے۔ جیسے ہی ہمارے سفیر سے امریکی آفیشل کی میٹنگ ہوئی اگلے ہی دن عدم اعتماد آگئی۔ سازش کرنے والوں کو پتہ تھا کہ عمران خان کے بعد کون آئے گا۔ ملک کے وزیراعظم کے خلاف سازش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کہا گیا اگر عمران خان کو ہٹا دیا گیا تو پاکستان کو معاف کر دیں گے۔ کہا گیا عمران خان کو عدم اعتماد کے ذریعے نہیں ہٹایا گیا تو پاکستان کیلئے مشکلات ہوں گی۔
https://twitter.com/PTIofficial/status/1517842713512534020?s=20&t=I6XbI4lMIwzlFtmsMs5EwA
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج پھر کہتا ہوں کہ مراسلے سے متعلق جو بھی کہا تھا وہ سچ ہے۔ جب مراسلے سے متعلق بتایا تو کہا گیا یہ سب جھوٹ ہے۔ ہمیں جنوری سے پتہ چلا کہ کیا سازش ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایکشن نہیں ہوا تو پیسے لینے والے بچ جائیں گے۔ پنجاب اسمبلی میں جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ چاہتے ہیں الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ ووٹ بیچنے والوں کیخلاف سماعت کرے۔