Get Alerts

ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے: عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی جمہوریت نہیں یہ آٹھ فروری سے ڈرے ہوئے تھے۔ اکتوبر سے فروری تک انتخابات صرف پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملتوی کیے گئے۔ سپریم کورٹ میں بھی ہماری پٹیشن اس لیے نہیں سنی گئی کہ وہ بھی پی ٹی آئی کے کرش ہونے کا انتظار کررہی تھی۔ پی ٹی آئی کا نام و نشان ختم کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا گیا۔

ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے: عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے ضمنی الیکشن میں پولیس نے مداخلت کی، پنجاب کا ضمنی الیکشن پولیس نے لڑا ہے۔  الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا موجودہ سیٹ اپ پاکستان کے مستقبل کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ مجھ سے ڈیل کی نہ کسی نے کوئی بات کی نہ کوئی پیغام آیا۔ سوال یہ ہے کہ وہ مجھ سے کس بات پر ڈیل کریں گے۔

جمہوریت، قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے مگر یہاں جنگل کا قانون ہے۔  پنجاب کے ضمنی الیکشن میں پولیس نے مداخلت کی پنجاب کا ضمنی الیکشن پولیس نے لڑا ہے خیبر پختونخوا میں بھی الیکشن ہوئے پولیس نے کہیں کوئی ایف آئی آر نہیں کاٹی اور نہ ہی دھاندلی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی جمہوریت نہیں یہ آٹھ فروری سے ڈرے ہوئے تھے۔ اکتوبر سے فروری تک انتخابات صرف پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملتوی کیے گئے۔ سپریم کورٹ میں بھی ہماری پٹیشن اس لیے نہیں سنی گئی کہ وہ بھی پی ٹی آئی کے کرش ہونے کا انتظار کررہی تھی۔ پی ٹی آئی کا نام و نشان ختم کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا گیا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں اخلاقیات کو ختم کرکے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا۔ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔ ملک میں ادارے آئینی طور پر نہیں چل رہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری کریں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی یہاں پیسہ اس لیے نہیں لگاتا کہ اس کو کوئی تحفظ نہیں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مستحکم حکومت کے لیے جمہوریت ضروری ہے جو صرف شفاف انتخابات کے ذریعے ممکن ہے۔ 8 فروری کو جب پبلک ایک طرف کھڑی ہو گئی تو وہ وقت تھا بات کرنے کا۔ ملک کی عوام ایک طرف کھڑے ہو جائیں تو کیا اس سے کوئی جیت سکتا ہے۔ عدلیہ سے لوگوں کا اعتماد اٹھتا جا رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میری بیوی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ اسے سزا دلوا کر ایک کمرے میں بند کر دیا گیا ہے۔ میری تینوں بہنوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔ مریم نواز اور بے نظیر سیاست میں تھیں۔ میری اہلیہ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات اچھے تھے، اسی لیے ہمارے دور میں او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس ہوئی تھی۔