ماسک پہن کر عدلیہ کیخلاف اور مشرف کے حق میں بینرز لگانے والے نامعلوم افراد کون ہیں؟

سوشل میڈیا پر چلنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ  سیالکوٹ میں خواجہ صفدر روڈ پر ماسک پہنے نوجوان بلا نمبر پلیٹ گاڑیوں پر عدلیہ کیخلاف اور غدار مشرف کے حق میں فلیکس آویزاں کر رہے ہیں۔ سوال کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ ہمیں آرڈر کسی اور نے دیا ہے، یہ نہیں پتہ لگوا کون رہا ہے۔۔

https://twitter.com/BdTamiz/status/1208788091454054401?s=20

سوشل میڈیا پر لوگوں نے اسے عدلیہ کے خلاف مہم کا حصہ قرار دیا ہے۔

دوسری جانب میڈیا پر چلنے والی خبروں کے مطابق  سابق صدر جنرل ( ر) پرویز مشرف عدالتی فیصلے پر جلد ردعمل کا اظہار کریں گے ۔اسلام آبادمیں ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف اس ضمن میں کچھ دوستوں سے مشاورت کررہے ہیں ، توقع ہے کہ عدالتی فیصلے پر ان کی جانب سے ردعمل جلد سامنے آئے گا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے19 دسمبر کو اپنے تفصیلی فیصلے میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں 5 بار سزائے موت کا حکم سنایا ہے۔


پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس سننے والے تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے فیصلے کے پیرا گراف نمبر 66 میں لکھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے پرویز مشرف کو گرفتار کریں اور فیصلے پر عمل درآمد کریں اور اگر پرویز مشرف اس دوران انتقال کر جاتے ہیں تو ان کی لاش کو تین روز تک اسلام آباد کے ڈی چوک پر لٹکایا جائے۔

جسٹس وقار سیٹھ کے اس حکم سے بینچ میں شامل دیگر دونوں ججز نے اختلاف کیا ہے اور ان کے اس فیصلے پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

حکومت اور فوج کے علاوہ مذہبی اسکالرز نے بھی فیصلے کے اس حصے پر شدید تنقید کی اور اسے غیر اخلاقی قرار دیا۔

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشرف کیخلاف فیصلے کے اس حصے کی بنیاد پر سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا جبکہ حکومت اس پورے فیصلے کیخلاف اپیل بھی کرے گی۔