الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے ضلع چترال کے کیسو گاؤں میں سیلاب اور بارش کے متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا۔ یہ سامان 130 ایسے گھرانوں میں تقسیم کیا گیا جن کے گھر سیلاب یا بارش کی وجہ سے متاثر ہوئے تھے اور ان کو سردیوں کی آمد پر نہایت مشکلات کا سامنا تھا۔ امدادی سامان میں توشک، تکیے اور گرم بستر شامل تھے۔
متاثرہ علاقوں کے تین ہزار متاثرین میں راشن پیکج، ٹینٹ، ترپالیں، کپڑے اور بستر تقسیم کیے گئے۔ بعض علاقوں کے نہری نظام کو نقصان پہنچا تھا ان علاقوں کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت تعمیر و مرمت کے کاموں میں لگے ہوئے تھے، ان علاقوں میں الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے پکا پکایا کھانا بھی تقسیم کیا گیا۔
اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن کے نیشنل ڈائریکٹر عامر محمود چیمہ نے بتایا کہ میں نے چترال کا دورہ کیا تو یہاں درجہ حرارت منفی 7 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔ ہم نے متاثرہ لوگوں میں رضائیاں وغیرہ تقسیم کی ہیں تاکہ یہ لوگ سردی سے بچ سکیں۔
الخدمت فاؤنڈیشن کے ضلعی صدر عبدالحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 28 جولائی 2022 کو لوئر چترال میں پہلا سیلاب آیا جس کی زد میں کئی دیہات آئے۔ الخدمت فاؤنڈیشن چترال نے 29 جولائی ہی سے ریلیف کے کام کا آغاز کر دیا تھا۔
عبد الحق نے مزید کہا کہ شیشی کوہ کے علاقے میں سیلاب سے 8 اموات ہوئی تھیں۔ الخدمت نے شہیدوں کے بچوں کی کفالت کے لیے آرفن فیملی پروگرام ترتیب دیا جس کے تحت 50 یتیم بچوں کو ہر مہینے 3500 روپے کی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
علاوہ ازیں مختلف علاقوں کے متاثرین میں نقد امداد بھی پہنچائی گئی۔ اس کے علاوہ الخدمت فاؤنڈیشن کی طرف سے سیلاب سے متاثرہ مساجد کی تعمیر و مرمت کا بھی اہتمام کیا گیا۔ بہت جلد ان مساجد میں تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ الخدمت چترال کی طرف سے مکمل طور پر متاثر ہونے والے گھرانوں میں گھروں کی دوبارہ تعمیر کے لیے ٹین کی چادریں بھی تقسیم کی گئیں اور متاثرہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے بھی جاری ہیں۔
اس موقع پر امدادی سامان وصول کرنے والے متاثرین نے الخدمت فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا۔