کنیئرڈ کالج فار ویمن یونیورسٹی نے سابقہ اور موجودہ طالبعلموں کے مطالبے پر ڈرامہ نگار خلیل الرحمن قمر کا ایونٹ منسوخ کر دیا۔
کنیئرڈ کالج کے طلبہ کا کہنا تھا کہ کسی ایسے فرد کو کالج میں مدعو نہیں کرنا چاہیے جو کھلے عام خواتین کے خلاف بات کرتا ہے۔
واضح رہے کہ کالج کے سینٹر برائے لرننگ اینڈ کلچرل ڈویلپمنٹ نے خلیل الرحمٰن قمر اور ڈائریکٹر آغا جرار کے ساتھ ایک تقریب کا اہتمام کیا تھا، جس کا انعقاد بدھ کے روز ہونا تھا۔ تاہم طلبہ کے احتجاج کے بعد اس تقریب کو منسوخ کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ معروف ڈرامہ نویس خلیل الرحمان قمر خواتین سے متعلق اپنے بیانات کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں۔ آج کل خلیل الرحمان قمر کا ڈرامہ ’میرے پاس تم ہو‘ موضوع بحث ہیں اور ان کے خیالات پر معاشرے کے کئی طبقات نالاں ہیں اور ان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
’میرے پاس تم ہو‘ کی کہانی شادی شدہ جوڑوں کے گرد گھومتی ہے، ڈرامے میں ایک شادی شدہ خاتون کو دوسرے شادی شدہ مرد کے ساتھ تعلقات استوار کرتے ہوئے اور اپنے شوہر سے طلاق حاصل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ مہوش (عائزہ خان) ایک غریب گھرانے کی شادی شدہ خاتون ہوتی ہیں جو پیسوں کی لالچ میں اپنے شوہر (ہمایوں سعید) کو دھوکا دے کر ان سے طلاق لے کر امیر شخص 'شہوار' (عدنان صدیقی) سے تعلقات استوار کر کے ان سے شادی کرنے کی خواہش مند ہوتی ہے۔
دونوں کی شادی سے قبل ہی امیر شخص شہوار کی پہلی اہلیہ امریکہ سے واپس آ جاتی ہیں اور مہوش کو بے عزت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے امیر شوہر کو جیل بھجوا دیتی ہیں۔
ڈرامے کی کہانی کو بہت زیادہ لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ تنقید کے باوجود اس ڈرامے کو بہت زیادہ دیکھا جا رہا ہے اور سوشل میڈیا پر آئے دن اس ڈرامے سے متعلق کوئی نہ کوئی بحث ہوتی رہتی ہے۔