ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ کیس کی کھلی یا بند کمرے سماعت سےمتعلق کنفیوژن تھی، الیکشن کمیشن اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ جمع ہونےکے بعد فارن فنڈنگ کیس کی اوپن سماعت کرےگا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کے کھلی/بند سماعت سے متعلق اپنا مؤقف پہلے ہی ایک اعلامیہ کے ذریعے جاری کرچکا ہے لیکن کیس کی کھلی/ بند سماعت سے متعلق الجھن نظر آتی ہے جس پر ایک مرتبہ پھر وضاحت کی جارہی ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے اپنی رپورٹ کمیشن کے پاس جمع کروانے کے بعد کیس کی کھلی سماعت ہوگی۔
ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اسکروٹنی کمیٹی کے سامنے سماعتیں کھلی نہیں ہوں گی تاہم یہ سماعتیں دونوں فریقین کی موجودگی میں ہورہی ہیں۔
الیکشن کمیشن کا یہ یہ بیان وزیراعظم عمران خان کی جانب سے غیر ملکی فنڈنگ کیس میں عوامی سماعت کی تجویز کے ایک روز بعد سامنے آیا تھا۔
عمران خان نے کہا تھا کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس کی کارروائی کو براہ راست ٹی وی پر نشر کیا جانا چاہیے تاکہ عام لوگوں کو ہر چیز کا پتا چل سکے۔
تاہم الیکشن کمیشن کے گزشتہ بیان میں بھی کہا گیا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی سفارشات موصول ہونے کے بعد کمیشن غیر ملکی فنڈنگ کیس میں کھلی سماعت کرے گا جس کو فریقین کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جمعرات کو کہا تھا کہ ان کی اسکروٹنی کمیٹی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی طاقت اور حیثیت رکھتی ہے اور وہ غیر ملکی فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت نہیں کر سکتی، ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو کمیٹی کو کیس کی کارروائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔