دلچسپ بات یہ ہے کہ بادشاہ نے خود سے کم عمر اہلیہ کو اپنے پہلے بچے کی پیدائش کے 2 ماہ بعد طلاق دی۔
50 سالہ سلطان محمد پنجم نے 27 سالہ روسی دوشیزہ اور سابق مس ماسکو اوکسانا ووئی وڈینا سے گزشتہ برس جون میں شادی کی تھی۔
51 سالہ بادشاہ سے شادی کے لیے اوکسانا نے اسلام قبول کر لیا تھا جس کے بعد ان کا نام ریحانہ اوکسانا پیٹرا رکھا گیا تھا۔ ایک سال قبل ہونے والی شادی کے نتیجے میں ان کا ایک بیٹا بھی ہے جو مئی میں پیدا ہوا تھا۔ اس بچے کا نام اسماعیل لاین رکھا گیا تھا۔
خبررساں ادارے کے مطابق سلطان محمد اور ریحانہ اوکسانا نے طلاق کے لیے سنگاپور میں رجسٹرڈ کرایا تھا۔ اس ضمن میں کارروائی 22 جون سے یکم جولائی تک ہوئی جس کے بعد اب دونوں علیحدہ ہو رہے ہیں۔
علاوہ ازیں سنگاپور اور ملائیشین میڈیا میں یہ خبریں بھی چل رہی ہیں کہ روسی دوشیزہ کے ہاں پیدا ہونے والا بچہ سلطان محمد پنجم کا جسمانی بیٹا نہیں ہے، تاہم اس حوالے سے بھی روسی دوشیزہ اور سابق بادشاہ کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
سلطان محمد کے بادشاہت چھوڑنے کے بعد پہنگ اسٹیٹ کے سلطان عبداللہ احمد شاہ کو نیا بادشاہ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے سلطان محمد پنجم کی جگہ لی تھی۔
برطانیہ کے ایڈورڈ ہفتم نے1936 میں غیر شاہی خاندان کی لڑکی سے شادی کرنے کے لیے تاج و تخت چھوڑ دیا تھا اور سوئزرلینڈ چلے گئے تھے۔