ملائیشیا کے بادشاہ نے نئی حکومت کے قیام تک مہاتیر محمد کو ملک کا نگران وزیراعظم مقرر کر دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا نے ملائیشیا کی حکومت کے اعلی سرکاری عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملائیشیا کے بادشاہ شاہ سلطان عبد اللہ سلطان احمد شاہ نے مہاتیر محمد کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے لیکن انہوں نے انہیں نئی حکومت کے قیام تک بطور نگران وزیراعظم ذمہ داریاں نبھانے کی ہدایت کی ہے۔
چیف سیکرٹری برائے حکومت محمد ذوقی علی نے بتایا کہ مہاتیر محمد نے مستعفی ہونے کے بعد کوالالمپور میں ملائیشیا کے بادشاہ کی سرکاری رہائش گاہ استانا نگارا میں بادشاہ سے ملاقات کی جس کے دوران بادشاہ نے انہیں نئی حکومت کے قیام تک نگران وزیر اعظم مقرر کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کے استعفے کے بعد حکمران مخلوط حکومت کا مستقبل متزلزل ہو کر رہ گیا ہے۔ یہ ابھی تک واضح نہیں کہ نئی حکومت کی تشکیل کے بعد بھی مہاتیر منصب وزارت عظمیٰ پر براجمان رہیں گے۔
بظاہر مشرق بعید کے مسلم اکثریتی آبادی کے حامل اس ملک کو اس وقت ایک شدید سیاسی بحران کا سامنا ہے۔ ملائیشیائی سیاسی بحران میں ایک نئی پیش رفت یہ ہے کہ مہاتیر محمد کی سیاسی جماعت ملائیشیائی متحدہ دیسی پارٹی (Bersatu) بھی حکمران اتحاد سے علیحدہ ہو گئی ہے۔ یہ بات پارٹی کے صدر اور ملکی وزیر داخلہ محی الدین یٰسین نے اپنے فیس بک پیج پر بیان کی ہے۔
سیاسی رہنما انور ابراہیم نے مہاتیر محمد اور اُن کی سیاسی جماعت کو دھوکے باز قرار دیا تھا۔ ابراہیم کے مطابق مہاتیر 2018 میں انتخابات میں شکست کھانے والی سیاسی جماعت میں یونائیٹد ملائے نیشنل آرگنائزیشن کے ساتھ ایک نئی مخلوط حکومت تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں کہ مہاتیر کی سیاسی جماعت نے انور ابراہیم کی پارٹی کے ایک دھڑے اور یونائیٹد ملائے نیشنل آرگنائزیشن کے ساتھ نئی حکومت قائم کرنے کی بات چیت کی ہے۔ اس کا امکان ہے کہ یہ نیا سیاسی اتحاد ایک مرتبہ پھر مہاتیر محمد کو وزیراعظم بنانے کی حمایت کر سکتا ہے تا کہ وہ اپنی پانچ سالہ مدت کو مکمل کر سکیں۔