Get Alerts

اپوزیشن لیڈرشپ سے فاش غلطی ہوگئی، صدارتی ریفرنس کی ممکنہ کامیابی کا بارود فراہم کردیا

اپوزیشن لیڈرشپ سے فاش غلطی ہوگئی، صدارتی ریفرنس کی ممکنہ کامیابی کا بارود فراہم کردیا
سینئر تجزیہ کار کامران خان نے کہا ہے کہ بظاہر اپوزیشن لیڈرشپ سے کوئی فاش غلطی ہوئی یا کسی نے کوئی جال بچھایا ہے۔ لگتا ہے کہ پی ٹی آئی کے منحرفین اراکین کے ناموں کا قبل از وقت انکشاف، میڈیا انٹرویوز اور سندھ ہائوس میں قیام اس نے صدارتی ریفرنس کی ممکنہ کامیابی کا بارود فراہم کر دیا ہے

ان کا کہنا تھا کہ آج عمران خان حکومت کا مستقبل تحریک عدم اعتماد کی کامیابی سے جڑا ہے۔ جبکہ تحریک عدم اعتماد کا مستقبل سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی منحرفین کے حوالے سے صدارتی ریفرنس کے فیصلے سے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ممبران پارلیمنٹ پر اپنی پارٹی سے دغا کی سزا سیاست سے نااہلی تجویز کر چکا ہے۔ سپریم کورٹ نے صرف مدت کا تعین کرنا ہے۔ خارج از امکان نہیں کہ اس کیس میں سپریم کورٹ باغی ممبران پارلیمنٹ کیلئے سیاست سے تاحیات نااہلی تجویز کردے۔

https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1506303582642921473?s=20&t=AQ4xyAS_6LxMHYsMQEUQjg

ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہوا تو اپوزیشن کی عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو شدید نقصان پہنچے گا۔ حکومت کو اپوزیشن کی پی ٹی آئی کے منحرفین پر منحصر تحریک عدم اعتماد کی حکمت عملی سے لڑنے کیلئے بھاری گولہ بارود خود اپوزیشن نے فراہم کیا ہے جب انہوں نے اچانک 18 مارچ کو میڈیا کے سامنے پی ٹی آئی منحرفین کے انٹرویوز چلوانے شروع کر دیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان اراکین نے اعلانیہ طور پر پی ٹی آئی سے بغاوت کی۔ یہ آئین کی خلاف ورزی کا ببانگ دہل اعلان تھا۔ مگر حکومت پوری طرح چوکنی ہو گئی اور آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح اور تشکیل نو کیلئے صدارتی ریفرنس تیار ہو گیا اور ان تمام اراکین کی تاحیات نااہلی کا کیس اس وقت سپریم کورٹ میں ہے۔

کامران خان نے کہا مجھے لگتا ہے کہ اپوزیشن لیڈرشپ سے فاش غلطی سرزد ہو چکی یا ان کیلئے کسی نے کوئی جال بچھایا کیونکہ اس حکمت عملی کے برعکس یہ معاملہ خفیہ رہتا تو اور فیصلے کی آخری گھڑی یہ تمام اراکین تحریک عدم اعتماد کے حق میں ووٹ ڈال دیتے تو حکومت اور عمران خان کو سنبھلنے کا موقع نہیں ملنا تھا۔

https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1506531710896246786?s=20&t=AQ4xyAS_6LxMHYsMQEUQjg

ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی 2 صورتیں ہیں کہ اگر منحرف اراکین اپوزیشن کے حق میں ووٹ ڈال لیں یا اتحادی پینترا بدل کو اپوزیشن کو جوائن کرلیں اور انہیں فون کال آ جائے۔ خفیہ آپریشن عدم اعتماد کامیابی کی ضمانت کا آخری فیصلہ اللہ تعالیٰ کے بعد فون کال کا ہوگا۔

اپنی ایک دوسری ویڈیو میں کامران خان کا کہنا تھا کہ آج ہمیں پاکستان بچاؤ تحریک چاہیے۔ عمران خان، اپوزیشن اور جنرل باجوہ مل کر پاکستان کو اس جنجال سے نکال سکتے ہیں۔ راستہ موجود ہے۔ ہر فریق کی اپنی ذمہ داری ہے مگر وہ گاڑی جو ہمیں اس راستے سے منزل تک پہنچائے گی، عمران خان نے چلانی ہے۔