وزیر سائنس اینڈ وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کل بروز اتوار پاکستان میں عیدالفطر منانے کا اعلان کر دیا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ مذہبی تہوار کے موقع پر ہمیشہ چاند کا تنازعہ رہتا ہے اور حکومت اور ریاست فرقوں کی بنیاد پر مذہبی سیاست کرنے والے علما کو اکاموڈیٹ کرنے کے چکر میں فرقہ واریت کو پروان چڑھا دیتے ہیں۔ تاہم اب سائنسی ترقی سے چاند دیکھنے کا مسئلہ حل ہوگیا ہے، مذہبی تہواروں کو تنازع کے بجائے یکجہتی کا باعث ہونا چاہیے، 1974 میں رویت ہلال کمیٹی بنی تھی، امید تھی مسئلہ حل ہوگا مگر رویت ہلال کمیٹی ہمیشہ تنازعات کا شکار رہی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ چاند کو زمین کے گرد چکر مکمل کرنے میں 29دن سے کچھ زیادہ لگتاہے، سورج کی روشنی میں چاند نظر نہیں آتا جب کہ چاند کی اونچائی 6.5 ڈگری ہونی چاہیے۔ سورج غروب ہونے اور چاند نکلنے میں 38منٹ کا فرق ہونا چاہیے۔ چاند نظر آنے کا کم سے کم زاویہ 9ڈگری کا ہونا چاہیے جب کہ 22مئی کی رات 10 بجکر 39منٹ پر شوال کے چاند کی پیدائش ہوچکی ہے۔
وزیر سائنس وٹیکنالوجی نے کہا کہ آج غروب آفتاب کے بعد دوربین سے چاند واضح نظر آجائے گا، سانگھڑ، بدین، ٹھٹھہ، جیوانی، پسنی میں چاند 7 بج کر 36 منٹ سے 8 بج کر 14 منٹ تک چاند دیکھا جاسکتا ہے جب کہ سانگھڑ، بدین، ٹھٹھہ، جیوانی اور پسنی میں چاند کی عمر 20 گھنٹے کی ہوگی، وزارت سائنس وٹیکنالوجی پاکستان کے مطابق کل پاکستان میں عیدالفطر ہوگی جب کہ پشاور میں آج بھی چاند نظرآنے کا امکان نہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے تجاویز وزیراعظم آفس کو بھجوا دی ہیں، جو وزیراعظم فیصلہ کریں گے ہم فالو کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں عینک سے چاند دیکھنا حلال ہے دوربین سے نہیں تاہم عینک بھی ٹیکنالوجی ہے۔
وفاقی وزیر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سانگھڑ ،بدین،ٹھٹھہ ،جیوانی،پسنی میں چاند7بجکر36منٹ سے8بجکر14منٹ تک چانددیکھاجاسکتاہے،بدین میں چاند سب سے زیادہ واضع ہے اگر ان علاقوں میں موسم خراب نہیں تو دور بین لیکر چھت پر چڑھیں اور اپنی ویڈیو بھی شیئر کریں۔۔۔ تمام اھل اسلام کو عید مبارک