'ن لیگ کا حصہ ہوں' میرے استعفے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں، جلیل شرقپوری

'ن لیگ کا حصہ ہوں' میرے استعفے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں، جلیل شرقپوری
پاکستان مسلم لیگ ن کے ناراض ایم پی اے جلیل شرقپوری کا پنجاب اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے حوالے سے چلنے والی خبروں پر موقف سامنے آگیا۔

ہم نیوز کے مطابق رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری کا کہنا ہے کہ اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ نہیں دے رہا ، میرے استعفے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں ، ن لیگ کے ٹکٹ سے الیکشن جیتا اور ن لیگ کا حصہ ہوں تاہم پارٹی کی پالیسیوں پر اختلاف جمہوری حق ہے۔

بتاتے چلیں کہ اس سے پہلے یہ خبریں زیر گردش تھیں کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری نے پنجاب اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے ، جلیل شرقپوری پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کریں گے ، جلیل شرقپوری پی ٹی آئی قیادت کے ساتھ پریس کانفرنس میں استعفے کا اعلان کریں گے۔

ادھرمسلم لیگ ن نے دعویٰ کیا تھا کہ پانچوں منحرف اراکین واپس آ چکے ہیں تاہم گذشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے منحرف رکن پنجاب اسمبلی فیصل نیازی نے استعفیٰ سپیکر کو دے دیا تھا ، ن لیگ پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رکن پنجاب اسمبلی فیصل نیازی نے ن لیگ کی رکنیت سے استعفیٰ دیا ہے ، انہوں نے بتایا کہ فیصل نیازی نے استعفی اپوزیشن لیڈرکے چیمبر میں بیٹھ کر لکھا۔

دوسری طرف اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہاہے کہ مسلم لیگ (ن)کا ہر روز ایک استعفیٰ آئے گا ، میرے خلاف یہ جتنی مرضی تحریک عدم اعتماد جمع کروالیں، کچھ بھی نہیں ہونے والا ، (ن) لیگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، ان کا ہر روز ایک رکن اسمبلی مستعفی ہوگا۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے 25 اراکین کو ڈی سیٹ کیے جانے کے بعد حمزہ شہباز بطور وزیر اعلیٰ پنجاب اکثریت کھو بیٹھے تھے ، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری کی طرف سے بھیجے گئے ریفرنس پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے تحت پنجاب اسمبلی کی رکنیت سے فارغ ہونے والوں میں جہانگیر ترین گروپ کے 18 ، علیم خان گروپ کے 5 اور اسد کھوکھر گروپ کے 2 اراکین شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں ڈی سیٹ ہونے والوں میں پی پی217 ملتان 7 سے محمد سلمان نعیم ، پی پی288 ڈی جی خان 2 سےمحسن عطاخان کھوسہ ، پی پی90بھکر2سے سعید اختر خان ، پی پی97فیصل آبادایک سے محمد اجمل اور پی پی125جھنگ 2 سے فیصل حیات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پی پی 7 راولپنڈی 2 سے راجہ صغیر احمد ، پی پی 83خوشاب سےملک غلام رسول ، پی پی90بھکرسے سعیداکبرخان نوانی ، پی پی127جھنگ سے مہر محمد اسلم ، پی پی140شیخوپورہ سے میاں خالد محمود ، پی پی202ساہیوال سےملک نعمان لنگڑیال اور پی پی158لاہور سے عبدالعلیم خان بھی ڈی سیٹ ہوئے ہیں۔

اسی طرح الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں پی پی 224 لودھراں سے زوار حسین وڑائچ ، پی پی228لودھراں سےنذیر احمد خان ، پی پی237بہاولنگر سےفداحسین ، پی پی273مظفرگڑھ سے محمد سبطین رضا ، مخصوص نشست پی پی322 سے عائشہ نواز ، مخصوص نشست پی پی327 سے ساجدہ یوسف ، مخصوص نشست پی پی364 سے ہارون عمران گل اور مخصوص نشست پی پی311 سے عظمیٰ کاردار کو ڈی سیٹ کیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پی پی167لاہور سے نذیراحمدچوہان ، پی پی170 سے محمد امین ذوالقرنین ، پی پی272 سے زہرا بتول ، پی پی168 سے ملک اسد علی ، پی پی356 سے اعجاز مہیش ، پی پی287 سے جاویداختر بھی اپنی سوبائی اسمبلی کی نشست سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔