ایک اور ضمانت: عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا

ایک اور ضمانت: عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا
لاہور ہائی کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔

صوبائی دارالحکومت کی عدالت عالیہ نے رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، اس دوران ان کے اور انسداد منشیات فورس (اے این ایف) کے وکیل پیش ہوئے۔ سماعت کے بعد عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں 10، 10 لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ان کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز رانا ثنااللہ کے وکلا اور انسداد منشیات فورس (اے این ایف) کے پراسیکیوٹر نے مذکورہ درخواست پر دلائل دیے تھے، جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو انسداد منشیات فورس نے یکم جولائی 2019 کو گرفتار کیا تھا۔

اے این ایف نے مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کو پنجاب کے علاقے سیکھکی کے نزدیک اسلام آباد-لاہور موٹروے سے گرفتار کیا تھا۔

ترجمان اے این ایف ریاض سومرو نے گرفتاری کے حوالے سے بتایا تھا کہ رانا ثنااللہ کی گاڑی سے منشیات برآمد ہوئیں، جس پر انہیں گرفتار کیا گیا۔ گرفتاری کے بعد رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا تھا، جس میں کئی بار توسیع ہوئی۔

بعد ازاں عدالت نے اے این ایف کی درخواست پر رانا ثنا اللہ کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

علاوہ ازیں رانا ثنااللہ نے ضمانت پر رہائی کے لیے لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں درخواست بھی دائر کی تھی، تاہم ان کی یہ درخواست مسترد ہوگئی تھی، جس کے بعد انہوں نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا تھا۔