قومی ٹیسٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز عابد علی کی دنیائے کرکٹ میں واپسی سے متعلق ڈاکٹرز کی جانب سے اہم بیان سامنے آگیا ہے۔
خیال رہے کہ قومی کرکٹر عابد علی دل کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ کچھ روز قبل ان کی کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں ان کی سرجری کرتے ہوئے ان کے دل کے دو بند والوو کھولنے کیلئے اسٹنٹس ڈالے گئے تھے۔
سرجری کے بعد ڈاکٹرز کی جانب سے انہیں مکمل آرام اور کھیل سے دور رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
عابد علی کے ڈاکٹر حمید اللہ نے ان کی صحت اور کرکٹ میں واپسی سے متعلق تفصیلات بریفنگ جاری کر دی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ فوری طور پر عابد علی کو مکمل طور پر آرام کرنا ہوگا، وہ کرکٹ کھیل سکیں گے یا نہیں، ابھی فورا اس بات کا جواب دینا قبل از وقت ہوگا۔
ڈاکٹر حمید اللہ نے مزید کہا کہ سرجری کے تین اور چھ ماہ بعد ان کے مختلف ٹیسٹ کئے جائیں گے، جن کی رپورٹس کی روشنی میں ہی عابد علی کی کرکٹ میں واپسی سے متعلق کچھ کہا جاسکے گا۔
واضح رہے کہ قائداعظم ٹرافی کے میچ کے دوران عابد علی کو اچانک دل کی تکلیف کی شکایت ہوئی جس کے بعد انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کے ضروری ٹیسٹ کئے گئے تو پتا چلا کہ ان کے دل کے دو والوو بند ہیں جس کے بعد ان کا آپریشن کرکے بند شریانوں میں اسٹنٹس ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
عابد علی یو بی ایل اسپورٹس کمپلیکس کراچی میں ہونے والے قائدِاعظم ٹرافی کے میچ میں خیبر پختونخوا کی ٹیم کے خلاف بہترین بیٹنگ کررہے تھے اور 61 رنز بنا چکے تھے۔
اچانک ان کے سینے، بائیں بازو اور کندھے میں درد ہوا۔ انہیں فوری طور پر دل کی بیماریوں کے اسپتال لے جایا گیا۔ اسپتال میں عابد علی کے تمام ضروری ٹیسٹ کیے گئے اور ان میں ایکیوٹ کرونری سنڈروم نامی بیماری کی تشخیص ہوئی۔
ڈاکٹرز نے بتایا کہ ایکیوٹ کرونری سنڈروم دل کی ایک خطرناک بیماری ہے۔ اس میں دل کی طرف خون کا بہاؤ یا Flow اچانک بہت زیادہ کم ہو جاتا ہے۔ اصل میں ایکیوٹ کرونری سنڈروم میں بہت ساری کنڈیشنز ہو سکتی ہیں۔ اس کی ایک کنڈیشن ہارٹ اٹیک یا دل کا دورہ بھی ہے۔
اس صورتحال میں خلیے مر جانے کی وجہ سے دل کے ٹشوز ڈیمج یا تباہ ہو جاتے ہیں۔ اگر اس بیماری میں خلیے نہ بھی مریں، دل کے ٹشوز کو نقصان نہ بھی پہنچے تب بھی دل کی طرف خون نہ پہنچنے سے اس کی ورکنگ متاثر ہو جاتی ہے اور یہ ہارٹ اٹیک کی بڑی نشانی ہوسکتی ہے۔
عام طور پر ایکیوٹ کرونری سنڈروم کا مرض دل کے پٹھوں کو آکسیجن اور Nutrients پہنچانے والی ایک یا زیادہ شریانیں بند ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ شریانیں بند ہونے سے بلڈ کلاٹس بن جاتے ہیں جس کی وجہ سے دل کے پٹھوں تک خون نہیں پہنچ پاتا۔
اگر دل کی ایک شریان بند ہو تو انجیو پلاسٹی ہوتی ہے یعنی اسٹنٹس ڈالے جاتے ہیں۔ اور اگر 3 شریانیں بند ہوں تو پھر بائی پاس آپریشن کیا جاتا ہے۔