وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ کسی سزا یافتہ شخص کی سزا کو ختم کر دیا جائے، نواز شریف کا نام پاناما میں آیا، ان کو عدالت نے نااہل قرار دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے یہ بات ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے عوام کا پیسہ لوٹا، باہر منتقل کیا اور آج تک منی ٹریل بھی نہیں دے سکے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ سزا یافتہ شخص کی سزا ختم ہو جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما پیپرز میں نواز شریف کا نام آیا اور عدالت نے انھیں ڈس کوالیفائی کیا۔
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا خوشیاں منانا میرے لئے حیران کن بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حالانکہ پی ٹی آئی صوبے میں ووٹوں کے تناسب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔ تحریک انصاف کو زیادہ ووٹ پڑا، اس کو اجاگر کیا جائے۔ تحریک انصاف کا ووٹر اور عوام ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹکٹ خاندانوں میں بانٹنے پر وزیراعظم شدید ناراض، پی ٹی آئی کی تمام تنظیمیں توڑ دیں
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا بلدیاتی الیکشن میں شکست کے بعد سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے تحریک انصاف کی تمام تنظیموں کو توڑ دیا ہے۔
یہ بات وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن میں پی ٹی آئی کی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انھیں ایسے نتائج کی امید نہیں تھی۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے فیصلے کے مطابق تحریک انصاف کا تنظیمی ڈھانچہ تحلیل کر دیا گیا ہے جسے اب نئے سرے سے تشکیل دیا جائیگا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت تحریک انصاف کا اہم اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور وزیر دفاع پرویز خٹک سے حالیہ بلدیاتی انتخابات پر بات ہوئی۔ ان انتخابات میں حکمران جماعت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا نیا تنظیمی ڈھانچہ تیار کیا جائے گا۔ پارٹی کی مرکزی سے لے کر تحصیل سطح تک تمام تنظیموں کو تحلیل کر دیا گیا ہے۔
ان کے مطابق پارٹی کی تمام تنظیموں کو توڑنے کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان نے بذات خود کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بات پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا کہ ٹکٹ خاندانوں میں بانٹے گئے۔ تحریک انصاف کے تمام آرگنائزرز کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ایک نئی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں مرکزی قیادت شامل ہو گی۔‘