'جیل نہیں جاؤں گا': شیخ رشید چکما دے کر فرار ہوگئے

'جیل نہیں جاؤں گا': شیخ رشید چکما دے کر فرار ہوگئے
آج راولپنڈی میں جیل بھرو تحریک کے سلسلے میں پی ٹی آئی رہنماؤں فیاض الحسن چوہان اور زلفی بخاری نے رضاکارانہ طور پر گرفتاری دی تاہم عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے گرفتاری دینے کی بجائے کارکنان کو چکما دے کر فرار ہو گئے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اعلان کردہ 'جیل بھرو تحریک' آج تیسرے روز بھی جاری ہے۔ فیاض الحسن چوہان ریلی کی صورت میں کمیٹی چوک پہنچے۔ جیل بھرو تحریک کے سلسلے میں پی ٹی آئی کے رہنما ازخود قیدیوں کی وین میں جا کر بیٹھ گئے۔  فیاض الحسن چوہان کے ساتھ دیگر 10 پی ٹی آئی کارکنان نے بھی گرفتاری دی۔

اس موقع پر فیاض الحسن چوہان نے قیدی وین میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے گھر والوں کو کہا ہے کہ میری ضمانت نہ کرانا، نہ ہم ضمانتیں کرائیں گے نہ درخواستیں دیں گے۔

اسی طرح زلفی بخاری نے بھی گرفتاری دے دی جس کے بعد پولیس قیدی وین انہیں کمیٹی چوک سے لے کر روانہ ہوگئی۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی دیگر رہنماوں کی طرح کمیٹی چوک پہنچے تاہم انہوں نے گرفتاری دینے کی بجائے کارکنان کا چکما دے دیا اور کمیٹی چوک سے گاڑی میں روانہ ہو گئے۔

فیاض الحسن چوہان اور زلفی بخاری کے علاوہ صداقت عباسی، اعجاز جازی نے بھی گرفتاری دے دی اور عامر محمود کیانی  ساتھیوں کے ہمراہ قیدیوں والی وین میں بیٹھ گئے۔ 80 سے زائد پی ٹی آئی کارکنان نے بھی رضاکارانہ  گرفتاری پیش کی۔ بعد ازاں مندرہ کے علاقے کے قریب 50 سے زائد پی ٹی آئی کارکنان کو پویس وین سے اتار دیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق 3 قیدی وینز میں زیادہ سے زیادہ 90 افراد کی گنجائش موجود تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک فیاض الحسن چوہان، زلفی بخاری، صداقت عباسی، اعجاز خان جازی اور وحید قاسم نے گرفتاری دی ہے۔

کمیٹی چوک میں موجود پی ٹی آئی کارکنان نے موجودہ حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔

واضح رہے کہ تحریک کے پہلے روز گرفتاری دینے والے رہنماؤں کی بازیابی کے لئے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا گیا۔