آئی ایم ایف عمران خان کے خط پہ کوئی ایکشن لیتا ہے یا نہیں، مگر اسے لکھنا ایک انتہائی قدم ہے جس سے عمران خان کی شدید مایوسی ظاہر ہوتی ہے۔ اس طرح کا خط لکھ کر عمران خان قومی مفاد کو نقصان پہنچائیں گے۔ سوال بنتا ہے کہ ان کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی نہیں ہونی چاہیے؟ یہ کہنا ہے صحافی مبشر بخاری کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسے آگے' میں انہوں نے کہا بیرسٹر علی گوہر پی ٹی آئی کے معیار پر پورے نہیں اترتے، وہ دھیمے مزاج کے ہیں، فضول زبان نہیں استعمال کرتے۔ پی ٹی آئی کی چیئرمین شپ والا قرعہ مستقبل میں شاید شیر افضل مروت جیسے کسی بندے کے نام نکلے۔ پی ٹی آئی کے معیار پر شیر افضل مروت جیسا چرب زبان ہی پورا اترتا ہے۔
معاشی تجزیہ کار فہد علی کے مطابق آئی ایم ایف کے پاس ایسا کوئی مینڈیٹ نہیں کہ وہ حکومت کو یہ کہہ سکے کہ پہلے الیکشن کا آڈٹ کروائیں پھر ہم آپ کے ساتھ معاملات طے کریں گے۔ دوست ممالک پاکستان کو بیل آؤٹ پیکج کی صورت میں ڈھیر سارے پیسے دے دیں تب ہم آئی ایم ایف سے بچ سکتے ہیں، ورنہ نہیں۔ عمران خان اگر خط لکھ بھی دیتے ہیں تو اس پر کچھ نہیں ہو گا، اس سے صرف ہزیمت اور شرمندگی ہی ہو گی۔
میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔