چیئرمین پی اے سی نامزد گی: شیر افضل مروت کا معاملہ عمران خان کے سامنے رکھنے کا اعلان

شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پی اے سی کے فیصلے کو سیاسی کمیٹی میں ریفر نہیں کیا ہے۔ فیصلے یا ووٹنگ کے لیے ریفر کیا اور نہ ہی اب تک اپنا فیصلہ تبدیل کیا ہے۔ نہ کمیٹی اجلاس سے آگاہ کیا گیا نہ ایجنڈے میں کوئی ایسی چیز تھی۔کل عمران خان سے ملاقات میں اس فراڈ سے آگاہ کروں گا۔

چیئرمین پی اے سی نامزد گی: شیر افضل مروت کا معاملہ عمران خان کے سامنے رکھنے کا اعلان

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین کا تنازع شدت اختیار کرگیا ہے اور اس نے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کی جانب سے شیر افضل خان مروت کی جگہ شیخ وقاص اکرم کو کمیٹی کا چیئرمین بنانے کے لیے نامزد کیے جانے پر شیر افضل مروت کا شدید ردعمل سامنے آگیا۔

پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پی اے سی کے فیصلے کو سیاسی کمیٹی میں ریفر نہیں کیا ہے۔ فیصلے یا ووٹنگ کے لیے ریفر کیا اور نہ ہی اب تک اپنا فیصلہ تبدیل کیا ہے۔ کل عمران خان سے ملاقات میں اس فراڈ سے آگاہ کروں گا۔ نہ کمیٹی اجلاس سے آگاہ کیا گیا نہ ایجنڈے میں کوئی ایسی چیز تھی۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ کل عمران خان کو ان کے فیصلے سے آگاہ کروں گا۔ تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے۔ راجواڑہ نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کو تین افراد کو ہائی جیک نہیں کرنے دوں گا۔

اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے شیخ وقاص اکرم کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد کردیا ہے۔

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پہلے شیرافضل مروت کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لئے نامزد کیاتھا۔ تاہم ان کے نام پر پارٹی میں شدید اختلافات سامنے آئے تو ان کے بجائے  بانی پی ٹی آئی نے سربراہ سنی اتحاد کونسل حامد رضا کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد کردیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان سے جمعرات کو ہونے والی ملاقات میں ایک بار پھر چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا معاملہ زیر بحث آیا تھا، جس میں ایک رہنما کی جانب سے شیر افضل مروت کو چیئرمین پی اے سی نامزد کرنے کی شدید مخالفت کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کو شیر افضل مروت کے نام پر پارٹی میں پائے جانے والے اختلافات سے آگاہ کیا گیا، جس کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا سربراہ نامزد کرنے کا اختیار سینیٹر شبلی فراز کے سپرد کر دیا تھا۔

عموماً اپوزیشن کی جانب سے کسی بھی ایک رکن کو چیئرمین پی اے سی نامزد کیا جاتا ہے جس پر سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے اس نامزد رکن پارلیمنٹ کو بحیثیت چیئرمین مقرر کردیا جاتا ہے، تاہم یہ قانون نہیں بلکہ پارلیمانی روایت ہے جس کی ابتدا 11 مئی 2006 کو پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان میثاق جمہوریت کے بعد ہوئی تھی۔