ن لیگ سب سے بڑی پارلیمانی جماعت بن گئی، قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن جاری

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق مسلم لیگ ن 107نشستوں کے ساتھ سرفہرست رہی جبکہ سنی اتحاد کونسل 81 نشستوں کیساتھ دوسرے اور پیپلزپارٹی قومی اسمبلی میں68 نشستیں حاصل کرنے والی تیسری جماعت بن گئی۔

ن لیگ سب سے بڑی پارلیمانی جماعت بن گئی، قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن جاری

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری کے عام انتخابات میں جیتنے والی سیاسی جماعتوں کی قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن جاری کر دی ہے۔ جس کے مطابق مسلم لیگ ن 107نشستوں کے ساتھ سرفہرست رہی جبکہ سنی اتحاد کونسل 81 نشستوں کیساتھ دوسرے اور پیپلزپارٹی قومی اسمبلی میں68 نشستیں حاصل کرنے والی تیسری جماعت بن گئی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری قومی اسمبلی میں جنرل نشستوں پر پارٹی پوزیشن کے مطابق سیاسی جماعتوں میں مسلم لیگ ن 75 جنرل نشستوں پر کامیابی کے ساتھ سب سے آگے رہی۔ ن لیگ میں کامیاب 9 آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد نشستوں کی تعداد 84 ہو گئی۔

مسلم لیگ ن کو 4 اقلیتی اورخواتین کی 20 مخصوص نشستیں ملنے کے بعد اب تک قومی اسمبلی میں ان کی نشستوں کی تعداد 108ہوچکی ہے۔

سنی اتحاد کونسل میں 81 پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اراکین شامل ہوئے۔ تاہم پارٹی کی مخصوص نشستوں کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔

الیکشن کمیشن نے تاحال مخصوص نشستوں کے دروازہ سنی اتحاد کونسل یا  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لیے بند نہیں کیا۔ پنجاب کے حصے میں آنے والی خواتین کی 32 نشستوں میں سے صرف 20 مختلف جماعتوں کو الاٹ کی گئی ہیں جبکہ 12 نشستوں کا فیصلہ زیر التوا چھوڑا گیا ہے اور سنی اتحاد کونسل کے سامنے کالم میں لکھا گیا ہے کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے زیرالتوا ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز کے 54 امیدوار کامیاب ہوئے۔ تاہم کسی بھی آزاد امیدوار نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کی۔

2 اقلیتی نشستوں اور خواتین کی 12 نشستوں کے ساتھ پیپلز پارٹی کی کُل نشستوں کی تعداد 68 ہو چکی ہے۔

قومی اسمبلی میں جنرل نشستوں پر ایم کیو ایم کے17 امیدوار امیاب ہوئے۔ پارٹی میں کوئی شامل نہیں ہوا اور ایک اقلیتی نشست اور خواتین کی 4 نشست ملنے کے بعد ایم کیو ایم کے پاس قومی اسمبلی میں کُل 22 نشستیں ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام کے 6 ارکان قومی اسمبلی کی نشستوں پر کامیاب ہوئے۔ کسی نے شمولیت اختیار نہیں کی اور خواتین کی 2 مخصوص نشستیں ملنے کے بعد مجموعی تعداد 8 ہو گئی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ق کے 3 ممبران جنرل نشستوں پرکامیاب ہوئے جبکہ ایک آزاد امیدوار کی شمولیت کے بعد یہ تعداد 4 ہو گئی۔ ق لیگ کو خواتین کی ایک مخصوص نشست ملنے پران کے پاس قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 5 ہوچکی ہے۔

استحکام پاکستان پارٹی کے 3 امیدوار جنرل نشستوں پر کامیاب ہوئے۔ خواتین کی ایک مخصوص نشست ملنے سے یہ تعداد 4 ہوچکی ہے۔

دوسری جانب مجلس وحدت المسلمین،مسلم لیگ ضیاء،بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن جنرل نشستوں پر کامیاب ہوا ہے۔کسی بھی آزاد امیدوار نے اب جماعتوں میں شمولیت اختیار نہیں کی۔

جنرل نشستوں پر قومی اسمبلی میں 99 آزاد ارکان کامیاب ہوئے۔ 8 آزاد امیدواروں نے تاحال کسی جماعت میں شمولیت اختیار نہیں کی جبکہ قومی اسمبلی کی 3 نشستوں کا معاملہ زیر التوا ہے۔