پنجاب میں 45 فیصد ووٹرز کی پسندیدہ ترین جماعت ن لیگ؛ نیا سروے

سروے کے نتائج کے مطابق نواز شریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب میں 45 فیصد ووٹرز کی پسندیدہ جماعت قرار پائی ہے۔ علاوہ ازیں سروے میں شامل 51 فیصد شہریوں نے عام انتخابات میں ن لیگ کی جیت کی پیش گوئی کی ہے۔

پنجاب میں 45 فیصد ووٹرز کی پسندیدہ ترین جماعت ن لیگ؛ نیا سروے

عام طور پر دعویٰ کیا جاتا ہے کہ عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کو عوام میں سب سے زیادہ مقبولیت حاصل ہے تاہم سیاسی جماعتوں کی مقبولیت سے متعلق ہونے والے مختلف سروے الگ کہانی بیان کرتے ہیں۔ تازہ ترین سروے کے مطابق پنجاب میں مسلم لیگ ن ووٹرز کی پسندیدہ ترین جماعت بن چکی ہے۔ سروے کے نتائج کے مطابق نواز شریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب میں 45 فیصد ووٹرز کی پسندیدہ جماعت قرار پائی ہے۔ علاوہ ازیں سروے میں شامل 51 فیصد شہریوں نے عام انتخابات میں ن لیگ کی جیت کی پیش گوئی کی ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف پبلک اوپینین اینڈ ریسرچ (آئی پی او آر) کی جانب سے منعقد ہونے والے سروے میں 3 ہزار سے زائد افراد نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ مسلم لیگ ن پنجاب میں سب سے زیادہ مقبول سیاسی جماعت بن گئی ہے۔ سروے کے مطابق پنجاب میں مسلم لیگ ن 45 فیصد ووٹرز کی پسندیدہ ترین جماعت قرار پائی ہے جبکہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف مقبولیت میں دوسرے نمبر پر ہے۔ سروے کے مطابق پنجاب میں 35 فیصد ووٹرز کی پسندیدہ جماعت پی ٹی آئی ہے۔ جبکہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی پاکستان پیپلز پارٹی 8 فیصد لوگوں کی پسندیدہ جماعت ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

تازہ ترین سروے کے نتائج سے یہ رجحان سامنے آیا ہے کہ مسلم لیگ ن پنجاب میں اپنی کھوئی ہوئی مقبولیت دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ اس مقبولیت کی سب سے بڑی وجہ ن لیگ کے قائد نواز شریف کا وہ فیصلہ ہے جس کے تحت وہ جلاوطنی ختم کر کے اکتوبر 2023 میں وطن واپس آئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ن لیگ کی مقبولیت پہلے 32 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 45 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی مقبولیت میں محض 1 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سروے کے مطابق پی ٹی آئی کو 35 فیصد لوگوں کی حمایت حاصل ہے۔ اس سے قبل 34 فیصد لوگ پی ٹی آئی کے حامی تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی مقبولیت میں بھی معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو 5 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد ہو چکی ہے۔

سروے کے دوسرے حصے میں شہریوں سے سوال کیا گیا کہ ان کے خیال میں عام انتخابات میں کون سی جماعت کو سب سے زیادہ کامیابی ملے گی اور حکومت کس جماعت کی بنے گی۔ اس سوال کے جواب میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 51 فیصد شہریوں نے پیش گوئی کی کہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کو کامیابی حاصل ہو گی۔ ان شہریوں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انتخابات کے بعد ناصرف وفاق میں بلکہ پنجاب میں بھی ن لیگ حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔

سروے میں شامل 34 فیصد شہریوں نے رائے دی کہ انتخابات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت قائم ہو گی جبکہ صرف 7 فیصد نے امید ظاہر کی کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔

اس سے قبل گیلپ پاکستان کے ایک سروے کے مطابق بھی پاکستان میں نواز شریف کی مقبولیت میں اضافے کا رجحان سامنے آیا تھا۔ گیلپ سروے کے مطابق نواز شریف اکتوبر میں جب 4 سالہ جلاوطنی ختم کر کے وطن واپس پہنچے تھے تو ان کی مقبولیت 36 فیصد سے بڑھ کر 52 فیصد پر پہنچ گئی تھی۔ صوبہ پنجاب میں نواز شریف کو سب سے زیادہ 60 فیصد لوگوں کی حمایت حاصل ہے جبکہ ان کے مقابلے میں عمران خان کی مقبولیت کی شرح 53 فیصد ہے۔ گیلپ سروے کے مطابق پنجاب میں نواز شریف کی پارٹی کی عوامی حمایت 32 فیصد تک بڑھ گئی ہے جو عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف سے محض 2 فیصد کم ہے۔