'حکومت نگران سیٹ اپ لمبے عرصے تک چلانے پر غور کر رہی ہے'

'حکومت نگران سیٹ اپ لمبے عرصے تک چلانے پر غور کر رہی ہے'
الیکشن ایکٹ کے آرٹیکل 230 میں ترمیم کر کے نگران وزیر اعظم کو زیادہ اختیار مل جاتے ہیں تو پھر یہی سمجھ آتی ہے کہ حکومت جلدی الیکشن نہیں کروانا چاہتی اور نگران سیٹ اپ کو لمبے عرصے تک چلانا چاہ رہی ہے۔ الیکشن ہوئے تو اس مرتبہ آر ٹی ایس نہیں بیٹھے گا، اس مرتبہ پری پول رگنگ ہو گی۔ جس کو اجازت ملے گی بس وہی الیکشن لڑ سکے گا۔ یہ کہنا ہے فوزیہ یزدانی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے ضیغم خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں نواز شریف کے بعد اسحاق ڈار شاید شہباز شریف سے بھی زیادہ طاقتور ہیں۔ وہ صرف نواز شریف کے سامنے جوابدہ ہیں۔ نواز شریف بھی اسحاق ڈار پر انحصار کرتے ہیں۔ اسحاق ڈار کو نگران وزیر اعظم بنانے والی تجویز لندن سے آئی ہو گی اور مسلم لیگ ن سنجیدگی سے اس پر غور کر رہی تھی۔

مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا نگران وزیر اعظم سے متعلق خواجہ آصف کے بیان کے بعد نظر آ رہا ہے کہ ن لیگ کے اپنے گھر میں نااتفاقی ہے۔ ہو سکتا ہے ن لیگ کے اندر دو کیمپ ہوں۔ جب پی ڈی ایم حکومت جا رہی ہو گی اور نگران حکومت آ رہی ہو گی اس دوران ہی کسی دن عمران خان کی گرفتاری ہو گی۔

رضا رومی کے مطابق الیکشن ایکٹ میں ترمیم لائی جا رہی ہے، ایسی باتوں سے الیکشن سے متعلق حکومت کی نیت صاف نہیں لگ رہی۔

پروگرام 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔