سینئر تجزیہ کار کامران خان نے کہا ہے کہ بہت خوشی اطمینان کی خبر، سیاسی بحران کی تاریک سرنگ کے آخر میں روشنی کی کرن پھوٹی ہے۔ اگلے 48 گھنٹے بہت اہم ہیں۔ ملک کو بحران سے نکالنے کی کاوش کے محور جنرل باجوہ ہیں۔ فارمولا وہی ہے۔ ممکنہ معاہدے کا ستون قبل از وقت الیکشن ہوگا۔
ٹویٹر پر جاری اپنے ویڈیو بیان میں کامران خان کا کہنا تھا کہ عوام کیلئے اچھی خبر ہے۔ سر توڑ کوششیں جاری ہیں۔ حالات پوائنٹ آف نو ریٹرن سے واپس آ رہے ہیں۔ گو منزل پر پہنچے نہیں، لیکن منزل اب زیادہ دور نہیں ہے۔
کامران خان کا کہنا تھا کہ الحمدللہ آثار قرائین اور معلومات بتا رہی ہیں کہ 22 کروڑ پاکستانی ملک میں جاری سیاسی چپقلش بلکہ ہیجان سے چھٹکارے اور آزادی کا سانس لے سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بتایا گیا ہے کہ موجودہ سیاسی جنگ ختم کرنے کے عزم کا اظہار آج ایک اہم اجلاس میں کیا گیا ہے۔ حالات کو سدھارنے کیلئے اپوزیشن کی داد رسی کا سامان بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنا سیاسی تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ میرا اندازہ ہے کہ اب پاکستان میں قبل از وقت الیکشن ہونگے۔ اپوزیشن اسے اپنی جیت سمجھ سکتی ہے۔
https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1506860725502976000?s=20&t=Oqu22T9ZHVze2bKMvX7Syw
گذشتہ روز اپنی ایک ٹویٹ میں کامران خان نے کہا تھا کہ عمران خان، اپوزیشن اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ مل کر پاکستان کو اس جنجال سے نکال سکتے ہیں۔ راستہ موجود ہے، ہر فریق کی اپنی زمہ داری ہے مگر وہ گاڑی جو ہمیں اس راستے سے منزل تک پہنچائے گی، عمران خان نے چلانی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اپوزیشن قیادت سے فاش غلطی ہوئی۔ کسی نےغلطی کروا دی یا کوئی جال بچھایا گیا۔ پی ٹی آئی منحرفین ناموں کا قبل ازوقت انکشاف سندھ ہاؤس انٹرویوز نے صدارتی ریفرینس کی ممکنہ کامیابی کا بارود فراہم کر دیا ہے۔ خفیہ آپریشن عدم اعتماد کامیابی کی ضمانت ہوتا، آخری فیصلہ بعد اللہ فون کال کا ہوگا۔