متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عامر خان نے کہا ہے کہ ہمارے مسائل اور چودھری صاحبان کے مسائل بالکل مختلف ہیں۔ ایم کیو ایم کسی کی پابند نہیں، اپنے فیصلے ہم خود کریں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے ابھی طے نہیں کیا کہ عدم اعتماد میں کیا کردار ادا کرنا ہے۔ ابھی اس وقت تک کوئی بھی چیز حتمی نہیں ہے۔ پی ٹی آئی سے دادرسی نہیں ہوئی تو کوئی زیادہ نقصان بھی نہیں پہنچا۔
عامر خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہم مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اتحادی رہے ہیں۔ اس وقت ہم تحریک انصاف کے اتحادی ہیں۔ لوگوں کے مستقبل کا معاملہ ہے، کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کریں گے۔ ماضی کے تجربات سامنے رکھ کر فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد سے بھی ابھی تک کوئی حتمی بات نہیں کی۔ ایم کیو ایم کا جو بھی فیصلہ ہو گا وہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہيں چيزوں کو صحيح انداز ميں لے کر چلا جائے۔ ہم اپنے لوگوں اور شہروں کے مفاد کو سامنے رکھ کر فيصلہ کريں گے۔ فيصلہ کرنے ميں ہميں کوئی جلدی نہيں ہے۔ سندھ کے شہری علاقوں اور چوہدری صاحبان کے معاملات مختلف ہيں۔
انہوں نے بتایا کہ حکومتی وفد نے عدم اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے بات کی، ان سے ہم نے کوئی حتمی بات نہيں کی، فيصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی، پی ٹی آئی سے داد رسی نہ ہوئی تو کوئی زيادہ نقصان بھی نہيں ہوا، پيپلز پارٹی سے کراچی اور سندھ کے شہری علاقوں پر مثبت بات ہوئی، 2 سے 3 ہفتوں ميں ہماری پيپلز پارٹی سے کئی ملاقاتيں ہوچکی ہیں۔
خیال رہے کہ عمران خان کیخلاف تحریک عدم اتحاد پر اپوزیشن اور حکمراں جماعت بدستور جوڑ توڑ میں مصروف ہیں، عمران خان کئی بار دعویٰ کرچکے ہیں کہ اپوزیشن کی تحریک ناکام ہوگی جبکہ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ ہے کہ انہیں مطلوبہ تعداد سے زیادہ ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی۔ حکومت کی اتحادی ایم کیو ایم پاکستان بھی اس حوالے سے مشاورت کر رہی ہے، تاہم تاحال حمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔