Get Alerts

لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف ہوں گے، حکومت نے سمری صدر مملکت کو بھجوا دی

لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف ہوں گے، حکومت نے سمری صدر مملکت کو بھجوا دی
وزیر اعظم پاکستان نے اپنا آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو نیا آرمی چیف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بنایا جائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سمری صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل وفاقی کابینہ کے اجلاس میں لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو برقرار رکھنے اور آرمی چیف بنانے کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی تھی۔

آرمی چیف کی تعیناتی پر مشاورت کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، شیری رحمان، عون چوہدری، چوہدری سالک حسین، امین الحق، شاہ زین بگٹی، مولانا اسعد محمود اور ریاض پیر زادہ شریک ہوئے۔

اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں سمری صدر پاکستان کو ارسال کر دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق آرمی ایکٹ کے تحت کسی آفیسر کو اس کے عہدے پر برقرار رکھا جا سکتا ہے جس کے تحت جنرل عاصم منیر کی ریٹائرمنٹ منجمد کی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ نے رولز آف بزنس کی شق 15 اے میں ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے وزارت دفاع کی جنرل عاصم منیر کو ری ٹین کرنے کی سمری منظور کرلی۔

جی ایچ کیو کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں 6 سینیئر ترین جرنیلوں کے نام تھے۔ سنیارٹی کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر آنے والے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

https://twitter.com/Marriyum_A/status/1595666264256831488?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1595666264256831488%7Ctwgr%5E41619c494a16c4c8d53e9e177faecc9e00575afa%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.geo.tv%2Flatest%2F307730-

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف نے بتایا کہ صدر کو آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کی سمری بھجواد ی گئی ہے لہٰذا صدر اس کی توثیق کریں تاکہ کوئی تنازع کھڑا نہ ہو۔

حکومت کی جانب سے جنرل عاصم منیر کو ری ٹین کرنے کی صورت میں اگر صدر عارف علوی نے آرمی چیف کی تقرری کی سمری روکی اور عاصم منیر کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ گزرنے کے بعد صدر نے سمری واپس کی تو بھی وہ غیر مؤثر ہوگی کیونکہ صدر کی جانب سے سمری روکے جانے کے باوجود بھی جنرل عاصم منیر 27 نومبر کو ریٹائر نہیں ہوں گے۔ قانون کے مطابق میجر اور اس سے اوپر کے رینک کے آرمی آفیسر ریٹائرمنٹ کے لئے وزارتِ دفاع سے اجازت لیتے ہیں۔ جنرل عاصم منیر کو ریٹائرمنٹ کی اجازت نہیں دی گئی تھی اور انہیں ری ٹین کرنے کے لئے سمری پہلے ہی سے تیار کی جا چکی تھی۔ صدر کے دستخط نہ کرنے کی صورت میں وزیر اعظم نوٹیفکیشن جاری کر دیں گے۔