انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے جوہری توانائی کے پرامن اور کامیاب استعمال پر پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اسے 3 ایوارڈز سے نوازا ہے۔
پاکستان کو یہ ایوارڈز کپاس پر تحقیق اور اس کی پیداوار بڑھانے کیلئے جوہری توانائی کے پرامن استعمال پر دیئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
یہ تینوں ایوارڈز پاکستان کے نیوکلیئر انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچر اینڈ بیالوجی کے سائنسدانوں کو دیئے گئے ہیں۔ اس ادارے نے مختلف قسموں کے 19 بیج تیار کئے ہیں جن کی مدد سے کپاس کی زیادہ پیداوار متوقع ہے۔ان بیجوں کی تیاری میں جوہری شعاعوں کا استعمال کرکے انھیں طاقتور بنا دیا گیا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کپاس کے بیج کی قوت بہتر بنانے کیلئے کے لئے جوہری اشعاعوں کا استعمال کیا جاتا ہے، اس عمل سے ناصرف اس کا سائز بہتر بنتا ہے بلکہ اس کی قوت مدافعت میں بھی بڑھتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی کپاس کے بیج کو موسمی تبدیلیوں سے محفوظ رکھنے کے قابل بناتی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں زراعت کی ترقی کیلئے ایٹمی توانائی کا استعمال 1969ء میں قائم ہونے والے ادارے نیوکلیئر انسٹیٹیوٹ آف ایگریکلچر اینڈ بیالوجی میں شروع کیا گیا ہے۔ فیصل آباد میں قائم یہ ادارہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے زیر نگرانی کام کرتا ہے۔ اس ادارے نے جوہری توانائی کی مدد سے کپاس کا بیج پہلی مرتبہ 1983ء میں تیار کیا تھا۔