پاکستان میں کرونا ویکسین بنانے کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہو رہا، ڈاکٹر ظفر مرزا کی وضاحت

پاکستان میں کرونا ویکسین بنانے کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہو رہا، ڈاکٹر ظفر مرزا کی وضاحت
وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے اس تاثر کو رد کر دیا کہ پاکستان میں وائرس کی ویکسین تیار ہو رہی ہے اور آئندہ چند ماہ میں علاج کے لیے موجود ہو گی۔

اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ہماری ڈاکٹر برادری مختلف شہروں میں پریس کانفرنس میں وائرس کا پھیلاؤ بننے والے اعمال پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ ینگ ڈاکٹرز نے نیک نیتی کے ساتھ اپنے خدشات کا اظہار کیا کیونکہ وہ وائرس سے متعلق حقائق اور شعبہ صحت کی مجموعی مگر محدود استعداد کار سے بھی واقف ہیں۔

ڈاکٹر ظفر مراز نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ رمضان المبارک میں رش والی جگہ سے گریز کریں۔

معاون خصوصی برائے صحت نے اس تاثر کو بھی رد کر دیا کہ پاکستان میں وائرس کی ویکسین تیار ہو رہی ہے اور آئندہ چند ماہ میں علاج کے لیےموجود ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ویکیسن کی تشکیل کے لیے دنیا بھر میں بہت کام ہو رہا ہے لیکن پاکستان میں ویکسین بنانے کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہو رہا۔

ڈاکٹر ظفر مراز نے وضاحت کی کہ چین کی ایک کمپنی نے ویکسین کی ٹیسٹنگ و ٹرائل کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا ہے جبکہ ہم نے ان سے مذکورہ ٹرائل کا حصہ بننے کے لیے قواعد دستاویزات کی شکل میں طلب کی ہیں۔

انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ پاکستان میں اگلے چند ماہ میں ویکسین مل جائے گی۔

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ جاپان میں انٹی وائرل دوائی پر بھی کام ہو رہا ہے اور جاپان کے قونصل خانہ نے بھی ٹرائل کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جاپان سے مزید تفصیلات طلب کی ہیں جس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا۔