Get Alerts

پاکستان میں کرونا وائرس کی دوا کی تیاری جلد شروع ہو جائے گی، ڈاکٹر ظفر مرزا نے خوشخبری سنا دی

پاکستان میں کرونا وائرس کی دوا کی تیاری جلد شروع ہو جائے گی، ڈاکٹر ظفر مرزا نے خوشخبری سنا دی
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں پر بہتر نتائج دینے والی دوا 'ریمڈیسیور' کی تیاری جلد شروع ہو جائے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس چونکہ ایک نیا وائرس ہے اور اس کا پھیلاؤ پہلی دفعہ ہورہا ہے تو اس وقت اس کی کوئی ویکسین یا علاج موجود نہیں ہے۔ اس حوالے سے بہت تحقیق ہورہی ہے اور مختلف ادویات پر بھی تجربات ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک دوا بنی ہے جو امریکہ کی ملٹی نیشنل کمپنی گیلیڈ نے بنائی ہے اور اس کو تجرباتی طور پر استعمال کیا گیا جس سے یہ معلوم ہوا کہ یہ خاصی مؤثر دوا ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق اس دوا سے امریکہ میں ہسپتالوں میں موجود مریضوں کے قیام میں تقریباً 30 فیصد تک کمی آئی۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ چونکہ اس دوا سے بیماری کے علاج پر بہت گہرے اثرات پڑیں گے لہٰذا پاکستان کی حکومت کی کوشش تھی کہ ایسے انتظامات کریں کہ یہ دوا جلد از جلد پاکستان میں کرونا مریضوں کے لیے دستیاب ہو سکے۔ اس سلسلے میں پاکستان کی ایک مقامی دواساز کمپنی نے لیڈرشپ کا مظاہرہ کیا اور گیلیڈ کے ساتھ انتظامات کیے۔

اپنی گفتگو کے دوران انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان نے 7 مارچ کو امریکی کمپنی کی قیادت سے بات چیت کی تھی اور انہیں بتایا کہ پاکستان میں اس کی معیاری پیداور ہوسکتی ہے لہٰذا پاکستان کو اس کا موقع دینا چاہیے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ گیلیڈ نے پوری دنیا میں صرف 5 کمپنیوں کو یہ لائسنس دیا ہے جسے والنٹری لائسنس یا نان ایسکلیوسو والنٹری لائسنس کہا جاتا ہے، جس کے تحت اس دوا کی مینوفیکچرنگ پاکستان کی ایک اور جنوبی ایشیا کی 4 کمپنیوں میں ہوگی۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اس دوا کی پاکستان میں چند ہفتوں میں تیاری شروع ہوجائے گی اور یہ دوا ایک ٹیکے کی صورت میں ہوگی اور اس کا نام 'ریمڈیسویر' ہے جو ایک اینٹی وائرل دوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں 6 سے 8 ہفتوں میں اس دوا کی تیاری شروع ہونے کے بارے میں بتایا گیا ہے، یہ دوا نہ صرف پاکستان میں لوگوں کو دستیاب ہوگی بلکہ اسے 127 ممالک میں برآمدات بھی کیا جاسکے گا، جس کے ساتھ ہی پاکستان ان 3 ممالک میں شامل ہوگا جہاں سے اس دوا کی برآمدات بھی ہوگی۔