وزیر اعظم شہباز شریف نے چیف کمشنر اسلام آباد کیپٹن (ر) انوارالحق کو عہدے سے ہٹا دیا۔
ذرائع کے مطابق کیپٹن ریٹائرڈ انوارالحق کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد محمد علی رندھاوا کو چیف کمشنر اسلام آباد تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔ محمد علی رندھاوا پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گر یڈ 20 کے افسر ہیں۔
وزارت داخلہ کے سیکشن افسر ایڈمن غلام مرتضیٰ کی جانب سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو مراسلہ لکھا گیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ پنجاب حکومت میں بطور کمشنر لاہور تعینات چوہدری محمد علی رندھاوا کی خدمات بطور چیف کمشنر اسلام آباد یا سی ڈی اے میں استعمال کرنے کی خواہاں ہے لہٰذا ان کی خدمات وزارت داخلہ کے سپرد کی جائیں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس لے کر چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران کو معطل کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا تھا۔شہباز شریف نے کہا تھاکہ قومی خزانے کے سیکڑوں ارب قانونی تنازعات کا شکار ہیں، اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی اور کوتاہی قبول نہیں کروں گا۔
شہبازشریف کا مزید کہنا تھاکہ اپنی عوام سے کئے گئے عہد کے تحت ٹیکس نظام میں اصلاحات کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ ملک و قوم کی ایک ایک پائی بچانے اور محصولات میں اضافے کیلئے دن رات محنت کرنا ہو گی۔ٹیکس ٹریبونلز میں اس وقت حکومت کے سیکڑوں ارب روپے کے کیسز زیر سماعت ہیں۔ وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس سے ان کیسز کو جلد نمٹائے جانے کی درخواست کی تھی۔یادرہے کہ اسلام آباد میں ایف بی آر کے وکیل کی جانب سے عدالت میں ایسے ہی ایک کیس کی تاریخ میں تاخیر کی استدعا پر وزیرِ اعظم نے نوٹس لیاتھا۔