پیپلز پارٹی کے کارکنان کی جانب سے نیا دور میڈیا ٹیم پر رپورٹنگ کے دوران بدترین تشدد کیا گیا۔ اس دوران کیمرہ مین معظم عباس کو مار پیٹ کا نشانہ بنایا گیا اور کئی گھنٹوں تک حبسِ بے جا میں رکھا گیا۔ کارکنان کی جانب سے نیا دور میڈیا ٹیم کا کیمرہ توڑ دیا گیا اور ان سے میموری کارڈ بھی چھین لیا گیا۔
مار پیٹ کا یہ واقعہ آج سہ پہر لاہور کے حلقہ این اے 127 میں پیش آیا جہاں سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی کی نشست پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
نیا دور میڈیا ٹیم عام انتخابات کی مناسبت سے مختلف حلقوں میں جا کر عوامی تاثرات ریکارڈ کرتی ہے۔ اس دوران حلقے کے ووٹرز سے انتخابات کے حوالے سے سوال پوچھے جاتے ہیں۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر نیا دور کی میڈیا ٹیم آج لاہور کے حلقہ این اے 127 میں پہنچی جہاں پیپلز پارٹی کا انتخابی کیمپ لگا ہوا تھا۔ کیمپ کے باہر کچھ خواتین جمع تھیں اور انہوں نے بتایا کہ وہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈ کی تجدید کے لیے جمع ہوئی ہیں۔ رپورٹنگ کے دوران پیپلز پارٹی کے کارکنان نیا دور میڈیا ٹیم پر حملہ آور ہوئے اور انہوں نے نیا دور ٹیم کا کیمرہ توڑ دیا۔ اس دوران کیمرا مین معظم عباس کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے انہیں جسم کے مختلف حصوں پر زخم بھی آئے۔ اس کے بعد انہیں کئی گھنٹوں تک حبسِ بے جا میں رکھا گیا۔ رپورٹر معمر الیاس کو موقع پر موجود وارڈن نے مار پیٹ سے بچا لیا۔
کیمرا مین معظم عباس کے مطابق انہوں نے کوئی ایسا کام نہیں کیا تھا جو جھگڑے کی وجہ بنتا۔ میڈیا میں ہر طرف خبریں چل رہی ہیں کہ ن لیگ جیتے گی یا پی ٹی آئی، وہ پیپلز پارٹی کے کارکنان کے پاس یہ پوچھنے گئے تھے کہ وہ بلاول بھٹو کو کیوں ووٹ دینا چاہتے ہیں۔ نیا دور میڈیا ٹیم کے مطابق وہ پیپلز پارٹی کا نکتہ نظر سامنے لانے کے لیے حلقے میں موجود تھے مگر کسی غلط فہمی کے باعث پیپلز پارٹی کے کارکنان ان پر حملہ آور ہو گئے۔