اندرونی اختلاف؛ 'مریم نواز لاہور سے صوبائی اسمبلی کی سیٹ ہار سکتی ہیں'

آرمی چیف کی طلبہ سے میٹنگ کا ایک مقصد آنے والی حکومت کو یہ پیغام دینا تھا کہ سیاست میں ہمارا عمل دخل جاری رہے گا جو آنے والی حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ محسوس ہو رہا ہے کہ آرمی چیف کچھ زیادہ سوچ رہے ہیں۔

اندرونی اختلاف؛ 'مریم نواز لاہور سے صوبائی اسمبلی کی سیٹ ہار سکتی ہیں'

پنجاب چونکہ لمبے عرصے تک شہباز شریف اور ان کے بیٹے کے پاس رہا ہے تو ایسی خبریں بھی مل رہی ہیں کہ پارٹی کا ایک اندرونی دھڑا مخالفت کر کے مریم نواز کو پنجاب اسمبلی کی سیٹ جیتنے سے روک سکتا ہے۔ صوبائی اسمبلی کی لاہور کی جس سیٹ سے مریم نواز الیکشن لڑ رہی ہیں اس پر اپ سیٹ بھی ہو سکتا ہے۔ یہ کہنا ہے صحافی آصف بشیر چوہدری کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں صحافی عمران شفقت نے کہا آرمی چیف کی طلبہ سے میٹنگ کا ایک مقصد آنے والی حکومت کو یہ پیغام دینا تھا کہ سیاست میں ہمارا عمل دخل جاری رہے گا جو آنے والی حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ حالانکہ اگر کوئی حکومت اچھی کارکردگی نہیں دکھاتی تو عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے اسے نکالنے کا میکنزم موجود ہے مگر محسوس ہو رہا ہے کہ آرمی چیف کچھ زیادہ سوچ رہے ہیں۔

آصف بشیر چوہدری کے مطابق لاہور کے حلقوں میں عمومی تاثر کے مطابق ن لیگ کا پلڑا بھاری نظر آتا ہے۔ اسلام آباد سے جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور تک ہمیں کسی جگہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کے پوسٹر نظر نہیں آئے جس سے متعلق پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ پولیس ہمارے پوسٹر ہٹا دیتی ہے۔ حلقوں میں جانے سے ہمارا تاثر گہرا ہوا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی۔

مبشر بخاری کا کہنا تھا ایک تھنک ٹینک نے یہ تجویز دی ہے کہ قومی اسمبلی کی مدت چار سال جبکہ وزیر اعظم کی مدت دو سال مقرر کی جائے۔ اس تجویز کو آرمی چیف کی گفتگو سے جوڑ کر دیکھا جائے تو لگتا ہے ان خطوط پر سوچا جا رہا ہے۔ نیا دور ٹیم پر پیپلز پارٹی کے کارکنان کا تشدد پیپلز پارٹی کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ امید ہے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت اس کا نوٹس لے گی۔

پروگرام 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔