چینی مافیا میں سیاسی پارٹیوں کی سرکردہ شخصیات شامل ہیں، ایف آئی اے

چینی مافیا میں سیاسی پارٹیوں کی سرکردہ شخصیات شامل ہیں، ایف آئی اے
ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان کا شوگر مافیا کے خلاف کارروائیوں سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کارروائیوں میں ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں، شوگرمافیا کی 32 ڈیجیٹل ڈیوائسز کا ڈیٹا لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر شوگر مافیا کے ڈیٹا کو پرنٹ کرنا شروع کریں تو ہزاروں کتابیں چھپ جائیں گی، شوگر مافیا فراڈ اور سٹے سے چینی کی قیمت اوپر لا رہا تھا، سٹہ مافیا کے خلاف 10 مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ 40 افراد کی شناخت بھی ہو گئی ہے، یہ سب آپس میں رابطے میں تھے۔

انہوں نے بتایا کہ چینی مافیا کے کچے کھاتے اور ڈیجیٹل ڈیوائسز قبضے میں لے لی ہیں، چینی مافیا کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جارہی ہے۔

ڈاکٹر محمد رضوان کا کہنا تھا کالے دھن کو بے نامی اکاؤنٹ سے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کیا جا رہا تھا، بعض سیاسی جماعتوں کے سرکردہ افراد بھی اس مافیا کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سٹہ مافیا بلیک منی کا استعمال کر رہا تھا، ملزمان کے اکاؤنٹس کی چھان بین شروع کر دی گئی ہے، ابھی گرفتاری نہیں کی لیکن ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے،گرفتاریاں بعد میں کریں گے۔

یاد رہے کہ آج کی اطلاعات کے مطابق جہانگیر ترین، شریف فیملی اور  گورمے گروپ کے خلاف منی لانڈرنگ فراڈ اور سٹے بازی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔