پانی دیر سے لانے پر نوبیاہتا لڑکی قتل

پانی دیر سے لانے پر نوبیاہتا لڑکی قتل
حالیہ کچھ سالوں میں خواتین کیخلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ہمارے معاشرے میں بھی ذرا سی باتوں پر خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تاہم کئی بار اس کی وجہ اتنی معمولی ہوتی ہے کہ یقین کرنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔

عمومی طور پر اس بات پر یقین کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ کسی لڑکی کو اس بات پر قتل کر دیا جائے کہ وہ پانی دیر سے لائی تاہم یہ افسوسناک واقعہ قمبر شہداد کوٹ کے تعلقہ میرو خان کے گاؤں گلاب خان مگسی میں پیش آیا جہاں رشیدہ بی بی کو اس کے شوہر رانجن ولد مولائی مگسی نے اپنے باپ مولائی مگسی اور بھائی اقبال کے ساتھ مل کر صرف اس بات پر قتل کردیا کہ اس انے پانی لانے میں تھوڑی سے دیر کردی تھی۔

ملزمان نے مقتولہ پر کاروکاری کا الزام لگایا ہے جبکہ مقتولہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جب یہ ہولناک واردات ہوئی۔ اُس روز رشیدہ کو بخار تھا، شوہر رانجن نے گھر آکر پانی مانگا، طبیعت کی خرابی کی وجہ سے رشیدہ کو پانی لانے میں معمولی تاخیر ہوگئی جس پر رانجن غصے میں آگیا اور اس نے مبینہ طور پر پہلے اپنے والد اور بھائی کے ساتھ مل کر رشیدہ  کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بعدازاں فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔

رشیدہ کی دو ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔ قتل کا مرکزی ملزم رشیدہ کا شوہر گرفتار جبکہ اس کا باپ ضمانت پر ہے۔ اس کے علاوہ شریک ملزم مفرور ہے۔ مقتولہ کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ انہیں کیس سے علیحدہ ہونے کے لیے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

 

معاملے پر پولیس کا کہنا ہے کہ کیس میرٹ پر چل رہا ہے ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔