2014ء میں بھی عمران خان عدالت کی آڑ لے کر آئے تھے، ہم عدالتی حکم پر عمل کریں گے: وزیر داخلہ

2014ء میں بھی عمران خان عدالت کی آڑ لے کر آئے تھے، ہم عدالتی حکم پر عمل کریں گے: وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جو کسی کا آئینی و قانونی حق ہے اس سے ہم نے کسی کو نہیں روکا۔ عمران خان جلسہ کرنا چاہتے ہیں تو آئیں جلسہ کریں لیکن تشدد کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔ عدالتی حکم پر قانون کی عمل داری کیلئے سو فیصد عمل کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان جلسہ کرنا چاہتے ہیں تو کریں لیکن حقوق پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ 2014ء میں بھی یہ عدالت کی آڑ لے کر یہاں آگئے تھے۔ ہم نے تبلیغی جماعت کی جگہ پر اجازت دے دی ہے۔ تبلیغی جماعت سے کہا ہےکہ انہیں بتائیں ریاست مدینہ کیا ہوتی ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سندھ کے باسیوں نے بھی فتنہ فساد مارچ کا حصہ بننے سے انکار کیا ہے۔ بلوچستان میں کسی کو نہیں معلوم کہ فتنہ فساد ہو رہا ہے یا نہیں۔ اس وقت کوئی سرگرمی ہے تو وہ خیبر پختونخوا میں ہے۔ پنجاب مکمل پرسکون ہے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ لاہور کی 2 کروڑ کی آبادی میں سے 250 لوگ نکلے۔ ان کا طوفان سوشل میڈیا کی حد تک تھا۔ کوئی شرم ہے تو عمران خان کو مارچ ختم کر دینا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا ماضی عدالت کے پیش نظر ہونا چاہیے۔ عمران خان پہلے بھی عدالت کی آڑ لے کر اسلام آباد آئے پھر وعدہ خلافی کر گئے۔ عدالت عظمیٰ آئین کا محافظ ادارہ ہے۔ آئین کا تحفظ ہر ادارے پر فرض ہے۔ عدالت آئین کی سربلندی کے لئے جو حکم کرے گی ، ہم اس کو بجا لائیں گے۔