وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین ہمیں ثبوت دیں ان کی بازیابی کیلئے تیار ہوں۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ اگر عدلیہ ہمیں لاپتہ افراد کے حوالے سے حکم کرے جو میرے ماتحت ایجنسیز ہیں ہم تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں اختر مینگل بھی اس بات پر تیار ہے کہ لاپتہ افراد زندہ ہیں تو ہمیں بتائیں، اگر وہ اس دنیا میں نہیں ہیں تو ہم ان کو معاف کرنے کو بھی تیار ہیں ہمیں بتائیں تاکہ ان لاپتہ افراد کے لواحقین کو دلاسہ دے سکے۔
ان خیالات کااظہار وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے عدلیہ کو چاہیے کہ لاپتہ افراد کے بارے میں پوچھے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ماتحت جو ایجنسیز ہیں میں ان کا ذمہ دار ہوں، ان کے پاس کسی بھی جگہ لاپتہ افراد ہیں تو انشاء اللہ جو مجھے اللہ تعالیٰ نے طاقت ہمت اور سمجھ دی ہے میں اس کو بالکل بازیاب کراؤں گا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ لاپتہ افرادکے لواحقین نشاندہی کریں کہ میرے ماتحت سیکورٹی ایجنسیز ہیں اور ملک کے دیگر صوبوں میں بھی پولیس کے وفاقی آفیسران موجود ہیں، ان تک کوئی شخص نشاندہی کرے کہ میرا بھائی غائب ہے اور ثبوت ہے بالکل میں تیار ہوں۔ ان کی بازیابی کیلئے اور عدالت اگر حکم کرے ہمیں بلائیں میرے ماتحت سیکورٹی ایجنسیز سمیت میں تعاون کیلئے تیار ہوں۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ سردار اختر مینگل میرے بھائی ہیں، ہم سردار اختر مینگل کے ساتھ لاپتہ افراد کے مسئلے پر تعاون اور کام کرنے کو تیار ہیں میں نے سردار اختر مینگل سے خود کہا تھا کہ پہلے ہمارے لیول پر میٹنگ ہوجائے پھر ہم دونوں مل بیٹھ کر اس معاملے کو حل کرنے کی کوشش کریں گے اور کسی نہ کسی طریقے سے لاپتہ افراد کا پتہ چلایا جائے گا، بلکہ سردار اختر مینگل بھی اس بات پر تیار ہیں کہ اگرکوئی شخص لاپتہ ہوا ہے، اس کے بعد اس کے ساتھ کوئی حادثہ ہوا ہے۔ ہمیں بتادیا جائے ہم اس کو معاف کرنے کو بھی تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد زندہ ہیں تو ہمیں بتائیں اگر اس دنیا میں نہیں ہیں تو ہمیں بتائیں تاکہ ان لاپتہ افراد کے لواحقین کو دلاسہ دے سکیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے سردار اختر مینگل سے رابطہ کیا ہے کہ آپ جب بھی ملک واپس آئے ہم ایک کمیٹی بنالیں گے اور جہاں جہاں لاپتہ افراد کا مسئلہ ہے ہم مل بیٹھ کر آمنے سامنے لاپتہ افراد کا کوئی حل نکالیں گے کیونکہ سردار اختر مینگل کی اہلیہ بیرون ملک میں زیر علاج ہیں اور وہ وہاں پر مقیم ہیں، میں نے سردار اختر مینگل کو یقین دہانی کرائی ہے کہ لاپتہ افراد کے مسئلے پر دل وجان سے حل کریں گے۔