پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم ڈی چوک کو اس وقت تک خالی نہیں کریںگے جب تک امپورٹڈ حکومت ہمیں نئے انتخابات کی حتمی تاریخ نہیں دے دیتی۔
یہ اہم بیان انہوں نے حسن ابدال میں شرکا سے خطاب کے دوران دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سیاست نہیں بلکہ جہاد کر رہے ہیں۔ جب تک امپورٹڈ حکومت سے انتخابات کی تاریخ نہیں لے لیتے، ہم اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے۔
دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کی جانب سے کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین قرار دے دیتے ہوئے کہا کہ کورٹ نے ایچ نائن کو سیکٹر اسلام آباد میں اجتماع کی مشروط اجازت دی ہے۔ پی ٹی آئی کے شرپسند کارکنوں نے بلیو ایریا میں درختوں کو آگ لگائی، املاک کو نقصان پہنچایا، پولیس پر حملہ آور بھی ہوئے۔ ریاست کا کام امن وامان کو یقینی بنانا، شہریوں کےجان ومال کا تحفظ ہے۔ پولیس کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کرنے پرمجبور ہے، سکیورٹی خدشات کے پیش نظرڈی چوک کو سیل کر دیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ٹریک ریکارڈ ہے، اس نے نہ کبھی کسی عدالت کا احترام کیا ہے اور نا کسی ادارے کا، ہم نے کورٹ کے حکم پر کہا آئیں اور جلسہ کریں، اب عمران نیازی عدالتی فیصلے کو ڈھال بنا کر فتنے اور فساد کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے۔
https://twitter.com/SamaaEnglish/status/1529544434303524866?s=20&t=FHsF_QAJ-AaROe3h4ugN8Q
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہئے اور مجبور کرے کہ جہاں اجازت دی ہے وہاں جلسہ کریں۔ اٹارنی جنرل اور ہماری کمیٹی کے اراکین چیف جسٹس کے پاس گئے ہیں۔
ادھر اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ ریڈ زون میں کسی کو آنے کی ہرگز اجازت نہیں، اگر کسی نے ریڈ زون آنے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔ ریڈ زون کے علاوہ دیگر مقامات پر افسران کو ہدایات ہیں کہ قوت کا استعمال نہ کریں۔ آئی جی اسلام آباد پولیس ڈاکٹر اکبر ناصر خان کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے اپیل ہے کہ پرامن رہیں، پولیس پر پتھراؤ اور املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔ ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا کہ لانگ مارچ میں شریک مظاہرین نے بلیو ایریا میں درختوں اور گاڑی کو آگ لگا دی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس نے فائربریگیڈکو بلوا لیا ہے، کچھ جگہوں پر آگ بجھا دی گئی جب کہ مظاہرین نے ایکسپریس چوک میں دوبارہ درختوں کو آگ لگا دی، ریڈ زون کی سیکیورٹی کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ جاری بیان میں اسلام آباد پولیس کی جانب سے کسی صحافی پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا، تمام افسران کو واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ صحافیوں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے اور انہیں کسی جگہ کوریج سے نہ روکاجائے تاکہ وہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض باآسانی سرانجام دے سکیں۔
ٹیگز: D-Chowk, Election, Imran Khan, pakistan, PTI, Rana Sanaullah, Supreme Court, اسلام آباد دھرنا, ڈی چوک, سپریم کورٹ, عمران خان