دنیا کی مضبوط کرکٹ ٹیموں میں سے ایک بھارت کو شکست دینے کے بعد پرجوش پاکستان ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2021ء کے ساتویں میچ میں نیوزی لینڈ کو چیلنج کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان یہ مقابلہ منگل کی شام 7 بجے شروع ہوگا۔
بھارت کو یکطرفہ انداز میں شکست دینے کے بعد پاکستانی ٹیم اس میچ کی فیورٹ سمجھی جا رہی ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی انہوں نے ورلڈ کپ ٹائٹل جیتنے کی اپنی مضبوط دعویداری بھی پیش کر دی ہے۔
کھلاڑیوں کی کارکردگی دکھاتے ہوئے پاکستانی ٹیم نے اس کی جھلک دکھا دی ہے کہ ان کی ٹیم کس سطح پر کھیل رہی ہے۔
بیٹنگ میں بابر اعظم سمیت تمام بلے باز اچھی فارم میں نظر آ رہے ہیں جبکہ بائولنگ میں شاہین شاہ آفریدی کے علاوہ دیگر فاسٹ بائولرز کی گیند بازی برتری دکھا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سپنرز بھی اکانومی بائولنگ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم جیت کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ انہیں سپر 12 مرحلے سے پہلے کھیلے گئے اپنے دونوں وارم اپ میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
https://twitter.com/BLACKCAPS/status/1452341620582453248?s=20
آسٹریلیا کے خلاف میچ میں تین وکٹیں جبکہ انگلینڈ کے خلاف میچ میں اسے 13 رنز سے شکست ہوئی تھی، حالانکہ اس وقت نیوزی لینڈ کی ٹیم انتظامیہ کے لیے سب سے بڑی پریشانی کین ولیمسن ہیں جو کہ ہیمسٹرنگ اور کہنی کی انجری کا شکار ہیں۔
ٹیم کے کوچ گیری اسٹیڈ نے ماضی میں یہ واضح کر دیا تھا کہ ولیمسن کی فٹنس ان کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے، اس لیے انہیں چند میچوں میں آرام دیا جا سکتا ہے تاکہ انہیں مکمل فٹ ہونے کے لیے کافی وقت دیا جا سکے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ اور پاکستان ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پانچ مرتبہ آمنے سامنے ہیں اور اس میں پاکستان نیوزی لینڈ پر حاوی رہا ہے۔ ورلڈ کپ میں دونوں کے درمیان کھیلے گئے پانچ میچوں میں سے تین پاکستان اور دو نیوزی لینڈ نے جیتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر دورہ پاکستان منسوخ کر دیا تھا۔ یہ سیریز 17 ستمبر سے راولپنڈی میں شروع ہونا تھی۔
اس دورے میں نیوزی لینڈ نے پاکستان میں تین ایک روزہ میچ اور پانچ ون ڈے کھیلنا تھے۔ یہ میچ راولپنڈی اور لاھور میں منعقد کیا جانا تھے۔ ابھی تک واضح نہیں کہ آیا اس سیریز کو دوبارہ شیڈول کیا جائے گا۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے دورہ منسوخی کے حوالے سے جاری اپنے بیان میں کہا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ پیشرفت پی سی بی کے لیے ایک دھچکا ہو گی، تاہم کھلاڑیوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نیوزی لینڈ کے یکطرفہ فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان یہ دورہ ممکن بنانا چاہتا تھا لیکن یہ نہ ہو سکا، جس سے ناصرف پاکستانی بلکہ بین الاقوامی شائقین بھی مایوس ہوئے۔
https://twitter.com/cricketpakcompk/status/1452644642428751872?s=20
دنیائے کرکٹ کے تیز ترین بائولر شعیب اختر نے اس اہم میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ نے پاکستان کا دورہ منسوخ کیا تھا، ہم انھیں کبھی معاف نہیں کرینگے۔ کل کے میچ میں پاکستانی قوم بھرپور طریقے سے اپنی ٹیم کیساتھ کھڑی ہوگی۔